بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے شیخ زاہد ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں مزید 6 افراد کو کورنا وائرس کے شبے میں منتقل کر دیا گیا۔ شیخ زاہد ہسپتال میں تعداد 10 ہوگئی۔
میاں غنڈی میں قائم قرنطینہ سینٹر سے چھ افراد کو شیخ زاہد ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ منتقل کر دیا گیا اس سے قبل 4 مریضوں کو کورنا وائرس کی شبے میں آئسولیشن وارڈ منتقل کر دیا گیا جس کے بعد شیخ زاہد ہسپتال میں تعداد 10 ہوگئی۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے شیخ زاہد ہسپتال کے آئسولیشن وارڈز کیلئے فراہم کیئے جانے والے ماسک، سرجیکل کٹس اور دیگر سامان زائدالمعیاد نکلے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ شیخ زاہد ہسپتال کو دیئے گئے ماسک اور حفاظتی سامان کی تاریخ میں بھی ٹیمپرنگ کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ یہ بات نہیں کہ حکومت خوفزدہ ہے لیکن ہمیں احتیاط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنے خاندانوں اور دیگر لوگوں میں کورونا وائرس پھیلنے کا سبب نہ بنیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام بڑے اجتماعات میں اکھٹے ہونے سے گریز کریں، کورونا وائرس انتہائی اہم اور حساس نوعیت کا مسئلہ ہے ہم سب کو اس وقت اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، عوام حفظان صحت اور صفائی کا بھی خاص خیال رکھیں۔
دریں اثنا بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و چیئرمین قائمہ کمیٹی آغا حسن بلوچ نے قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل بلوچستان حکومت کورونا وائرس کو پھیلانے کیلئے اقدامات کرر ہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں آباد لاکھوں افراد کی زندگیوں کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔ وفاق نے اگر نوٹس نہ لیا تو ہوسکتا ہے کہ اگلی بار ہم وائرس سے متاثر ہوکر یہاں اسمبلی آئیں۔ وائرس سے بچاؤ کیلئے پورے ملک میں احتیاطی تدابیر کی جارہی ہیں مگر تفتان بارڈر جہاں پاکستان کی سرحد ایران سے ملتی ہے بلوچستان حکومت کورونا وائرس کو پھیلنے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔
آغا حسن بلوچ کا کہنا تھا کہ ایران سے آنے والے زائرین کو کوئٹہ شہر میں ہزار گجنی کے مقام پر ٹینٹ لگا کر آباد کیا جارہا ہے۔ زائرین کو ان کے اپنے صوبوں میں بھیجا جائے، وفاق فوری طور پر بلوچستان حکومت کی نااہلی کا نوٹس لے۔