بلوچستان کے ضلع آواران سے پاکستانی فوج نے ایک بزرگ خاتون کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
خاتون کی شناخت بی بی سکینہ بلوچ سکنہ ہارون ڈن آواران سے ہوئی ہے جنہیں فورسز اہلکار حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلوم نہیں مل سکی ہے۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی انفارمیشن و کلچرل سیکریٹری دلمراد بلوچ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بی بی سکینہ کے جواں بیٹے ساجد رواں سال 25 نومبر کو ایک اور نوجوان پرویز ولد صادق کے ہمراہ فورسز ہاتھوں لاپتہ ہوچکے ہیں جبکہ فورسز اہلکاروں کے تشدد سے بی بی سکینہ کی خاوند شدید زخمی ہیں۔
فوجی بربریت:بزرگ بلوچ ماں بی بی سکینہ بلوچ کو آج آواران ہارون ڈن سے پاکستانی فوج نے حراست میں لے کر کیمپ منتقل کردیا ہے، دو قبل جوان بیٹا ساجد بھی فوج کے ہاتھوں لاپتہ ہوا تھا
فوجی تشدد سے سکینہ کی خاوند قادربخش شدید زخمی ہیں۔@HamidMirPAK@RiazSangi @HRCBalochistan @VBMP5 pic.twitter.com/BF4ThaA200
— Dil Murad Baloch (@DMBaloch_) November 29, 2019