کتاب دوستی – بلخ شیر بلوچ

340

کتاب دوستی

تحریر: بلخ شیر بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

کتاب جیسا وفادار دوست کوئی نہیں، یہ دیکھنے میں تو ایک بےجان چیز ہے مگر انسان سے زیادہ وفادار ہے، چاہے آپ بلند و بالا پہاڑوں میں ہوں، خشک و بے آب صحرا یا پھر سبز جنگل، کتاب آپ کا سب سے بہتر ہم سفر ہے اور آپ کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑتا، ایک دوست ہونے کے ساتھ ساتھ ایک رہنماء بھی ہے، ہمیں زندگی کے ہر مسئلے کو حل کرنے کا صحیح راستہ بتاتا ہے۔ دنیا کی جتنی بھی ترقی یافتہ ممالک ہیں ان کی ترقی و کامیابی کا ایک ہی راز ہے وہ کتاب ہے ۔

اس کے مطالعے کے بہت سے فوائد ہیں، یہ نا صرف ذہنی نشونما کرتا ہے بلکہ دماغ کو تروتازہ رکھنے کے ساتھ ساتھ ذہنی دباو کو بھی کم کرتا ہے۔ یہ علم سے بھر پور ہیں اور ہماری زندگی میں اس کی بہت بڑی اہمیت ہے، کتاب بغیر کسی مطلب کے ہمارا ساتھ نبھاتا اور ہمیں تخیل کی ایک مختلف دنیا میں لے جاتا ہے جب بھی ہم افسردہ، ناامید ، بے ہمت ہوتے ہیں تو کتاب ہی وہ رفیق ہے، جو ہمیں تسلی، امید اور ہمت کے ساتھ ساتھ سخت محنت کی ترغیب دیتا ہے یہ ہمارے جدوجہد کو تقویت بخشتی ہے، اس طرح ایک اچھا کتاب ہمارا سچا دوست ہے۔ مگر کتاب انتخاب کرتے وقت دھیان رکھنا چاہیئے کیونکہ غلط کتابیں ہمیں گمراہ کر دیتی ہیں، وہ ہم میں بری عادتیں پیدا کرتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ان کا مطالعہ وقت کا ضائع ہوتا ہے۔ بری کتابیں ہمارے کردار کو خراب کردیتے ہیں۔

ہمارے معاشرے میں کتاب بہت کم اہمیت کا حامل ہے، شاید یہی وہ وجہ ہے جس نے ہمیں باقی قوموں سے پیچھے دھکیل دیا ہے۔ تاریخ کا مطالہ نہ کرنے کی وجہ سے ہم وہ غلطیاں دوبارہ دہرا رہے ہیں، جس کی وجہ سے ہم اس جدید دور کا مقابلہ نہیں کر پا رہے ہیں، ہمارے معاشرے میں جو بےشعوری کا ماحول چھایا ہوا ہے، اس کی وجہ بھی کتاب سے دوری ہے، مگر ہمارے درمیان کچھ ایسے باشعور بزرگ اور نوجوان موجود ہیں جو اس ماحول کو تبدیل کرنے میں لگے ہیں۔

حال ہی میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں لائبریریز قائم کیئے گئے ہیں، جن میں سر فہرست میر غوث بخش بزنجو میموریل لائبریری نال، لوہڑ کاریز لائبریری سریاب ، بابو عبدالرحمان کرد میموریل لائبریری دشت اور شہید میر حاصل رند میموریل لائبریری بلیدہ ہیں، اس کے علاوہ اور بھی مختلف علاقوں میں لائبریریز کی افتتاح کیئے گئے ہیں یہ ایک مثبت عمل ہے اور اس سے ماحول میں کتاب دوستی کی ایک نئی ہوا چلے گی اور امید ہے کہ مستقبل میں بھی ایسےاقدامات کیے جائینگے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں۔