خضدار: مسلح افراد کے ہاتھوں اغواء والد کو بازیاب کیا جائے – ناہیدہ زہری

282

بحرین کی شہریت رکھنے والے مغوی محمد یعقوب زہری کی بیٹی ناہیدہ زہری و دیگر رشتہ دار خواتین ثاقبہ اور ساجدہ نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کی شہریت رکھنے والے میرے والد محمد یعقوب زہری کو ضلع سکندر آباد کے علاقہ زہری جھل بدوکشت سے نامعلوم مسلح افراد اسلحہ کے زور پر روڈ بلاک کرکے اغوا کرکے لے گئے۔

مغوی محمد یعقوب کی بیٹی ناہیدہ زہری و دیگر کا کہنا تھا کہ میرے والد محمد یعقوب 16 اکتوبر 2019 کو زہری سے فیملی کے ہمراہ خضدار جا رہا تھا کہ سوراب کے علاقے بدو کش زہری جھل کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد جو روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے کھڑے تھے جونہی میرے والد کی گاڈی نمبرWAA-276 وہاں پہنچی تو مسلح اغوا کار جن کی تعداد چار تھی نے انہیں گاڑی سے اتار کر زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 16 تاریخ سے آج تک نہ میرے والد کا کوئی پتہ چل رہا ہے اور نہ ہی ضلعی انتظامیہ ان کی بازیابی کے لئے عملی طور پر کوئی قدم اٹھا رہی ہے، والد کے نا معلوم افراد کے ہاتھوں اغواء کے بعد ہمارے گھر میں ماتم کا سماں ہے نہ ہمارا کسی سے ذاتی، کاروباری تنازعہ ہے اور نہ ہی کوئی رنجش، میرے والد جس کی عمر تقریباً پچاس سال ہے جو ایک عرصے سے بحرین میں مقیم ہے اور پاکستان اور بحرین کی دوہری شہریت رکھتے ہیں دو ماہ قبل پاکستان آئے تھے اور اب وہ واپس جانے کی تیاری میں تھا، 19 اکتوبر کو ان کی واپسی کی فلائٹ تھی، قبل ازیں نا معلوم افراد کے ہاتھوں اغواء ہوگیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ میرے والد کی بازیابی کے لئے فوری اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ہم خاندان کے دیگر خواتین کے ساتھ سوراب میں مرکزی شاہراہ پر دھرنے دینگے اور یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میرے والد کو اغواء کاروں کے چنگل سے آزاد نہیں کروایا جاتا۔