ایف سی اہلکاروں کے فائرنگ سے زخمی شہری جانبحق، پشتونخوامیپ کی مذمت

142

پشتونخواملی عوامی پارٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دونوں قلعہ عبداللہ کے تحصیل دوبندی کے علاقے پراخی کدنی میں ایف سی اہلکاروں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونیوالے شہری محی الدین ولد سعید محمد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سول سپتال کے ٹراماسینیٹر میں اپنی جان کی بازی ہار گئے۔

 ان کی شہادت پر دکھ و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی گورنر اور آئی جی ایف سی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ واقعہ میں ملوث ایف سی کے اہلکاروں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے کر شہید محی الدین کے خاندان کو انصاف فراہم کرے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شہری محی الدین ایف سی کی وحشت کا نشانہ اس وقت بنا جب پراخی کدنی کے علاقے سے آرہا تھا جہاں ایک سیکورٹی اہلکار نے ان کی گاڑی کو روکنے کا اشارہ کیا اور بعد میں گاڑی میں سوار ہوکر کچھ آگے جانے کو کہا، ذرا فاصلے کے بعد ایف سی کے دو اہلکار جو موٹر سائیکل پر سوار تھے وہ موٹرسائیکل سے اتر کر گاڑی میں بیٹھے اور پھر محی الدین سے کہا کہ آپ جائیں جیسے ہی وہ جانے لگا ایف سی کے اہلکاروں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کی اور وہاں سے چلیں گئے بعد ازاں لیویز فورس کے پہنچنے پر محی الدین کو شدید زخمی حالت میں ٹراما سینٹر کوئٹہ سول ہسپتال پہنچایا گیا گذشتہ روز وہ اپنی جان کی بازی ہار گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ نے پہلے دن ہی اس واقعہ اور اس میں ملوث اہلکاروں کی نشاندہی کرکے مجرمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا لیکن نہ ہی اس واقعہ کا نوٹس لیا گیا اور نہ ہی ملوث اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کرکے کوئی کارروائی کی گئی۔

بیان میں ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا ہے کہ مذکورہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فی الفور کارروائی کرتے ہوئے انہیں محکمانہ سزا دی جائے اور شہید محی الدین کے خاندان کو انصاف فراہم کیا جائیں۔