بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے سٹیلائٹ فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کے روز سرمچاروں نے مستونگ میں شہید سلطان چوک پر فائرنگ کرکے آئی ایس آئی کے خاص کارندے عطاء اللہ بڑیچ کو ہلاک کیا۔ وہ کئی بلوچوں کے اغوا اور شہادت میں ملوث تھا۔ عطاء اللہ بڑیچ پر پہلے بھی دو حملے کئے گئے تھے مگر وہ بچ گئے تھے۔ پاکستانی فوج کے ساتھ بلوچ نسل کشی میں کوئی بھی شخص ملوث ہو تو اس کا انجام یہی ہوگا۔ بلوچ عوام سے اپیل ہے کہ وہ ایسے اشخاص اور پاکستانی فورسز سے دور رہیں ۔
گہرام بلوچ نے کہا کہ ہفتے کی شب دس بجے مشکے کے علاقے النگی میں پاکستانی فوج کی چیک پوسٹ پر راکٹ اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کرکے قابض فوج کو جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ حملے کے رد عمل میں حواس باختہ پاکستانی فوج نے نہتے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی لوگوں کو اغوا کے بعد لاپتہ کیا۔ چودہ اکتوبر کو سرمچاروں نے تمپ آزیان میں فوجی چیک پوسٹ کے مورچہ پر اسنائپر رائفل سے نشانہ بنا کر ایک پاکستانی فوجی کو ہلاک کیا۔ پاکستانی فورسز کے خلاف یہ کارروائیاں بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔