بلوچ وطن موومنٹ بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کئے گئے بیان میں کہاہے کہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں ان کی قربانیاں ایک نسل سے دوسرے نسل تک کے لئے مشعل راہ ہے ان کے رہنمایانہ کردار نے بلوچ قوم کو خواب غفلت سے نکال کر جدوجہد آزادی کی راہ پر ڈال دی شہداء نے جدوجہد آزادی کا بھرم قائم رکھتے ہوئے جن مشکلات اور تکالیف سے نبرد آزما رہ کر قومی شناخت وطن اور آزادی کی جدوجہد میں شہادت کا رتبہ پاکر ہمیشہ کے لئے امر ہوگئے ریاست ہزاروں بلوچ فرزندوں کی شہید کرنے کے بعد بھی نیشنلزم اور آزادی کے جذبہ کو ختم کرنے میں ناکام ہوگئے قربانیاں قوموں کی جدوجہد کو طاقت اور حرارت دیتی ہے اور یہی سوچ کر شہداء نے اپنے لہو سے آزادی کی امنگ اور جذبہ کو زندہ رکھا ترجمان نے بلوچ وطن موومنٹ کے سیکریٹری جنرل شہید غلام اللہ بلوچ شہید بالاچ واحد بلوچ شہید نصیر بلوچ شہید عبدین شہید ریاست شہید یحی شہید جلال خان مری شہید بانک حلیمہ بلوچ شہید باران بلوچ کو تحریک آزادی میں غیر معمولی اور دلیرانہ کردار پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ نیشنلزم کے زریعہ کالونیلزم کی ختم کیا جاسکتاہے قوم دوستی کے نظریہ اور جذبہ غلامی پر کاری ضرب ہے تکالیف اور مشکلات اپنی جگہ یہ جہد آزادی کا اٹوٹ انگ ہوتی آزادی کے لئے قربانیوں کا ایک بحر درکار ہوتی ہے شہداء نے تمام تر سختیوں کے باوجود آزادی کا علم سربلند رکھتے ہوئے اپنی جان دیدی لیکن پیچھے نہیں ہٹے ان کا دیو مالائی کردار تاریخ کے سینے پر تابندہ اور سرخروہے جنہوں نے اپنی عمل سے تاریخ کے دھارے کو تبدیل کیا اگر پچھلے کچھ دہائیوں کی طرح باشعور بلوچ فرزند خاموشی اختیار کرتے اور اس طرح کے فیصلہ کن جدوجہد کے لئے موقع تلاش کرتے تو آج حالات اتنی تبدیل نہیں ہوتے بلوچ قوم میں اتنی بیداری نہ ہوتی پارلیمانی پارٹیاں آج جس تنہائی کا سامنا کررہے ہیں اگر بلوچ فرزند آزادی کے جدوجہد کے حالیہ تسلسل کو شروع نہ کرتے تو بلوچ قوم ہمیشہ غلام رہتے خاموشی کا مطلب غلامی ہے اور جدوجہد کا مطلب آزادی ہے ترجمان نے کہاکہ پارلیمانی پارٹیوں نے 70اور80کے دہائی کے بعد بلوچ قوم مین کرپٹ پارلیمانی کلچر کو متعار ف کردیا اور پندرہ بیس سالوں میں انہوں نے جس طرح ریاست کے لئے موبلائزیشن کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے بلوچ سماج میں موقع پرستی رجعت پسندی خوف لالچ مصلحت اور اس طرح کے امراض کو جنم دیکر انہیں اپنی ووٹر کے طور پر استعمال کیا جس سے غلامی اور غلامانہ سوچ کی نشود نماء ہوئی جب کہ مختلف نوآبادیاتی ہتکھنڈوں کے زریعہ بلوچ عوام کو مرعوب کرنے کی کوشش کی لیکن بلوچ جہد کار اورآزادی دوست بلوچ فرزندوں نے پارلیمانی جماعتون کے پرفریب حربوں کو اپنی عمل اور قربانیوں سے بانجھ بناتے ہوئے بلوچ قوم کو آزادی کی جدوجہد کی طرف راغب کرتے ہوئے ریاست اورحاشیہ برداروں کی تمام تر ہتھکنڈوں کو ناکام بنائی ۔
تازہ ترین
بلوچستان میں انٹرنیٹ بلیک آؤٹ: طلبہ، کاروباری افراد اور صحافی شدید متاثر
بلوچستان بھر میں گزشتہ روز سے انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر معطل ہے جس کے باعث صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں، آن...
میں بابا سے نہیں مل سکا – آفتاب بلوچ
میں بابا سے نہیں مل سکا
تحریر: آفتاب بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
سفرِ آزادی ہمیشہ گراں سر و بیش بہا چیزوں کا قربانی پسند کرتا ہے سب...
اسلام آباد میں بلوچ لواحقین کا دھرنا 24ویں روز بھی جاری، ریاستی رویے پر...
اسلام آباد جبری گمشدگیوں کے خاتمے، لاپتہ افراد کی بازیابی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی رہائی کے مطالبے پر...
جنگ ِ بلوچ، جنگِ بقاء – کاکا بلوچ
جنگ ِ بلوچ ،جنگِ بقاء
تحریر: کاکا بلوچ
دی بلوچستان پوسٹ
یہ جنگِ بقاء ہے، بلوچ سرزمین کی جنگ ہے، ہماری شناخت کی جنگ ہے۔ یہ جنگ...
مخبری سے انکار پر نوجوان کا قتل: والدہ کا فورسز اہلکاروں کے خلاف کارروائی...
پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے جانبحق ہونے والے نوجوان احسان شاہ کی والدہ انصاف کے حصول کے لیے کوئٹہ پریس کلب...