فٹبال لیجنڈ میسی پر تین ماہ کی پابندی، پچاس ہزار ڈالر جرمانہ

192

ارجنٹائن کے سٹار فٹبالر لیونل میسی کے ملکی فٹبال ٹیم کے لیے کھیلنے پر تین ماہ کی پابندی لگا دی گئی ہے۔ ساتھ ہی انہیں جنوبی امریکی فٹبال ایسوسی ایشن پر کرپشن کا الزام لگانے کے باعث پچاس ہزار ڈالر جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

کونمیبول (Conmebol) جنوبی امریکی ممالک کی قومی فٹبال تنظیموں کی وہ تنظیم ہے، جس کے ارکان میں براعظم جنوبی امریکا کی تمام ریاستیں شامل ہیں۔ لیونل میسی کو اس تنظیم کی طرف سے ان کے ارجنٹائن کی قومی فٹبال ٹیم کے رکن کے طور پر فٹبال کھیلنے پر محدود پابندی اور 50 ہزار امریکی ڈالر (45 ہزار یورو) جرمانے کی سزا اس لیے سنائی گئی کہ انہوں نے کوپا امریکا کپ میں تیسری پوزیشن کے لیے ہونے والے ایک میچ کے بعد کونمیبول پر بدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔

ارجنٹائن کی قومی ٹیم کے اس میچ کو، جو چھ جولائی کو ساؤ پاؤلو میں کھیلا گیا تھا، اس کی اہمیت کے باعث امسالہ کوپا امریکا کے ایک ‘چھوٹے فائنل‘ کا نام بھی دیا گیا تھا۔ اس میچ کے بعد لیونل میسی فاتح ٹیم کے اعزاز میں ہونے والی تقسیم انعامات کی تقریب میں شریک بھی نہیں ہوئے تھے اور انہوں نے کہا  تھا، ”ہمیں اس کرپشن کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔‘‘

اہم بات یہ بھی ہے کہ اسی میچ میں چلی کے دفاعی کھلاڑی گیری میڈیل کے ساتھ میدان کی بیرونی لائن کے قریب پیش آنے والے ایک ناخوشگوار واقعے کے بعد میسی کو سرخ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر بھی بھیج دیا گیا تھا۔

اسی ریڈ کارڈ کی وجہ سے میسی پر اب سن 2022ء کے عالمی کپ مقابلوں کے پہلے کوالیفائنگ میچ میں اپنی ملک کی طرف سے شرکت پر بھی پابندی لگ چکی ہے۔

میسی پر اب تین ماہ کی جو پابندی لگائی گئی ہے، اس کی وجہ سے وہ آئندہ اپنے ملک کی قومی ٹیم کے ان چار دوستانہ بین الاقوامی میچوں میں بھی شرکت نہیں کر سکیں گے، جو ارجنٹائن کی ٹیم کو اگلی ایک سہ ماہی کے دوران کھیلنا ہیں۔ ان میں سے ایک میچ ارجنٹائن کو جرمنی کے خلاف نو اکتوبر کو جرمن شہر ڈورٹمنڈ میں کھیلنا ہے۔

اس کے علاوہ اسی پابندی کے باعث میسی اب ستمبر میں امریکا میں ارجنٹائن کی قومی ٹیم کے چلی اور میکسیکو کے ساتھ ہونے والے مقابلوں میں بھی حصہ نہیں  لے سکیں گے اور پھر اکتوبر میں انہیں ممکنہ طور پر پرتگال کے خلاف میچ میں بھی ارجنٹائن کی نمائندگی کا حق حاصل نہیں ہو گا۔