کوئٹہ میں درجنوں افراد کی شہادت ایک بڑا سانحہ ہے ۔ ڈاکٹر ندیم احسان

296

جہادی تنظیموں کوہرطرح کی آزادی حاصل ہے جس کانتیجہ عوام کو دہشت گردی کی صورت میں بھگتنا پڑرہا ہے۔ قائد تحریک الطاف حسین اورایم کیو ایم کے تمام کارکنان شیعہ ہزارہ کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ ڈاکٹرندیم احسان

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر ندیم احسان نے کوئٹہ کے علاقے ہزارہ گنجی میں ہونے والے ہولناک دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور دھماکے میں 20 سے زائد افراد کی شہادت اور درجنوں کے زخمی ہونے پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ واقعہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔

اپنے بیان میں ڈاکٹر ندیم احسان نے کہا کہ حکومت اورفوج کی جانب سے مسلسل یہ دعوے کیئے جارہے ہیں کہ انہوں نے دہشت گردی کاخاتمہ کردیا ہے اورملک میں مکمل امن وامان قائم ہوگیا ہے لیکن دوسری جانب ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی قائم کردہ جہادی تنظیموں کوہرطرح کی آزادی حاصل ہے اوران کی سرپرستی کی جارہی ہے جس کانتیجہ ملک کے عوام کو اس قسم کی دہشت گردی کی صورت میں بھگتنا پڑرہا ہے۔

ڈاکٹرندیم احسان نے کہا کہ اس سے قبل بھی بلوچستان میں خودکش دھماکوں اور وحشیانہ فائرنگ کے ذریعے کئی بارشیعہ ہزارہ کمیونٹی کے لوگوں کا قتل عام کیا جاچکا ہے اور اب ایک بار پھر ان کودہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

ڈاکٹرندیم احسان نے دہشت گردی کے اس واقعے میں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قائد تحریک الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے تمام کارکنان آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے زخمیو ں کی جلد صحتیابی کے لئے بھی دعا کی۔