نصیر آباد : 9لاکھ گندم کی بوریاں ضائع

641

   نصیرآباد ڈویڑن میں پاسکو کے پاس رکھی گندم کی بھری 9لاکھ بوریاں موسمی تبدیلی کے باعث خراب ہوگئیں قومی خزانے کے اربوں روپے پانی میں بہہ گئے ۔

رپورٹ کے مطابق نصیرآباد ڈویڑن میں پاسکو کے پاس گزشتہ تین سالوں میں خریدی گئی ۔

گندم فروخت نہ ہونے کے باعث پاسکو کے گوداموں اور کھلے آسمان تلے پڑی ہے پاسکو نے سال2016ء4 سے 2018تک لاکھوں من گندم کی خریداری کی تھی جو کہ پاسکو فروخت کرنے میں ناکام ہوگیا ہے پاسکو زونل آفس ڈیرہ اللہ یار میں پاسکو کے پاس اس وقت دو لاکھ سے زائد گندم کی بوریاں کھلے آسمان تلے پڑی ہیں جن کو موسمی تبدیلی کے باعث کیڑا لگ گیا اور گندم خراب ہوگئی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ نصیرآباد ڈیڑن میں اس وقت پاسکو کے پاس 9لاکھ گندم کی بوریاں پڑی ہوئی ہیں جو کہ خراب ہو گئی ہیں اور گندم کی 9لاکھ بوریاں خراب ہونے سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے اب جبکہ نصیرآباد ڈویڑن کے اضلاع جعفرآباد صحبت پور جھل مگسی نصیرآباد میں گندم کی بمپر فصل تیار ہوچکی ہے اور گندم کی خریداری کے لیے پاسکو زونل آفیس ڈیرہ اللہ یار میں چالیس ہزار سے زائد بوریاں بھی پہنچ چکی ہیں اور پاسکو جلد ہی گندم کی خریداری بھی شروع کرنے جارہا ہے اور محکمہ خوراک نے تاحال گندم کی خریداری کے لیے جعفرآباد میں کوئی بھی خریداری مرکز قائم نہیں کیا ۔

زمینداروں نے گندم کی فروخت کے لیے پاسکو سے رجوع کر لیا ہے مگر گزشتہ تین سالوں کی گندم فروخت نہ ہونے اور خراب ہونے سے ہونے والے مالی نقصان کے بعد اب بھی خدشہ موجود ہے کہ پاسکو رواں سال گندم کی خریداری پر قومی خزانے کے اربوں روپے لگانے کے بعد گندم فروخت کر پائے گی یا رواں سال کی خریدی گئی گندم بھی کھلے آسمان تلے موسمی تبدیلی کے باعث خراب ہو جائے گی۔