“براس” نے تربت حملے کی ویڈیو جاری کردی

1300

تین بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) نے میڈیا میں فورسز پر حملے کی ایک ویڈیو جاری کردی ہے، جس میں گذشتہ مہینے 14 دسمبر کو تربت کے علاقے تگران میں فورسز کے ایک قافلے پر حملے کو دکھایا گیا۔

بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیموں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بلوچ ریپبلکن گارڈز پر مشتمل اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کی جانب سے منگل کے روز سوشل میڈیا پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے پاکستانی فورسز پر ہونے والے ایک مہلک حملے کی ویڈیو جاری کی ہے۔

گیارہ منٹ پر مشتمل ویڈیو میں مسلح افراد کی جانب سے فورسز کے 2 ٹرک اور 3 دیگر گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلے کو نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

براس کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاکستانی فورسز کے متعدد اہلکاروں مردہ حالت میں زمین پر پڑے ہوئے ہیں اور کئی اہلکار گاڑیوں کے نیچے چھپنے کی کوشش کرتے ہیں، جبکہ حملہ آوروں کو بڑی تعداد میں راکٹ لانچروں اور بھاری ہتھیاروں سے مسلسل فورسز پر فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

حملے کی شدت اور ویڈیو میں دیکھی گئی لاشوں کی تعداد سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ قافلے میں موجود تقریباً تمام فوجی اہلکار ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، ویڈیو کے آخری مناظر میں فورسز کی جانب سے کوئی مزاحمت دیکھی نہیں جاسکتی۔

جاری کردہ ویڈیو کے ابتدائی مناظر میں دکھایا گیا ہے کہ “براس” اس حملے کو بلوچ لبریشن آرمی کے رہنما اسلم بلوچ کے نام کرتی ہے۔

یاد رہے بلوچ لبریشن آرمی کے رہنما  جنرل اسلم بلوچ گذشتہ دنوں ایک خودکش حملے میں اپنے پانچ ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہوئے تھے، اور بی ایل اے نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اسلم بلوچ کو جنرل کا خطاب دیا تھا

14 دسمبر کو ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری بلوچ راجی اجوئی سنگر ( براس) کے ترجمان بلوچ خان نے قبول قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ 1 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس جھڑپ میں فورسز کے 2 افسران سمیت 10 اہلکار ہلاک اور ایک درجن سے زائد اہلکار زخمی کیئے گئے۔

جبکہ دوسری جانب اس حملے میں پاکستانی فورسز کے 6 اہلکاروں کی ہلاکت 16 اہلکاروں کی زخمی ہونے کی تصدیق سرکاری سطح پر کی گئی تھی۔

یاد رہے بلوچ راجی اجوئی سنگر تین بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں پر مشتمل اتحاد ہے، جس میں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ اور بلوچ ریپبلکن گارڈ شامل ہیں۔ جس کا اعلان نومبر 2018 میں کیا گیا تھا جبکہ ایک ماہ بعد اتحاد کی جانب سے فورسز پر تربت میں شدید نوعیت کا حملہ کیا گیا تھا، آج اس حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر “براس” کی جانب سے جاری کردیا گیا ہے۔