پیدارک میں فورسز اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپ ، جھڑپ میں متعدد اہلکاروں کی ہلاکت کی اطلاع
دی بلوچستان پوسٹ نمائندہ تربت کے مطابق پیدارک کے علاقے میں پاکستانی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپ میں متعدد اہلکاروں کے ہلاکت کی اطلاع ہے ۔
نمائندہ ٹی بی پی کے مطابق سرکاری ہسپتال میں الرٹ جاری کیا گیا تھا مگر ہلاک شدگان کو ہیلی کاپٹر کے زریعے شفٹ کیا گیا۔
اطلاع ہے کہ گذ شتہ روز تربت کے شمالی ایریا پیدارک کے قریب پاکستانی فورسز اور مسلح افراد میں دوبدو جھڑپ ہوئی تھی جس میں متعدد فوجی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے تھے جن کی لاشیں ایف سی ہیڈکوارٹر سے ہیلی کاپٹر کے زریعے منتقل کی گئیں۔
اس سے قبل ضلع کیچ کے سرکاری ہسپتال میں الرٹ جاری کر کے ڈاکٹروں کو ہسپتال میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی تھی جبکہ ایف سی کی بھاری نفری نے ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا تھا تاہم لاشیں اور زخمی یہاں لانے کے بجائے ہیلی کاپٹر کے زریعے شفٹ کی گئیں ۔
ایک زمہ دار سرکاری زرائع نے دی بلوچستان پوسٹ کے ساتھ بات کرتے ہوئے پیدارک واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں ایف سی کے کچھ افیسر ہلاک اور زخمی ہوئے تھے اس لیئے فوری طور پر ان کے لیے ہیلی کاپٹر کا بندوبست کیا گیا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں ضلع کیچ میں آزادی پسند تنظیموں کی کارروائیوں میں کافی تیزی نظر آرہی ہے تمپ اور مند میں دو ہفتے قبل صرف دو کاروائیوں میں سات ایف سی کے اہلکار ہلاک کردیئے گئے جبکہ سیکیوٹی نکتہ نگاہ سے انتہائی محفوظ تربت شہر کے اندر گذشتہ روز ایف سی اہلکار کو ہلاک کرنے کےعلاوہ مسلح افراد ان کے اسلحہ بھی ساتھ لے گئے تھے جس کے بعد آپریشن کر کے تقریبا 40 سے زیادہ عام شہریوں کو گرفتار کیا گیا جن میں دو درجن سے زیادہ اب تک زیر حراست ہیں۔