دی بلوچستان پوسٹ کے نامہ نگار کے مطابق شاہرگ میں فوجی جارحیت تاحال جاری ہے۔ مزید تفصیلات کے مطابق آپریشن کے دوران چاکر مری کی پانچ روزہ شیر خوار بچی کو بھی بمباری کا نشانہ بناکر جانبحق کردیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ابھی تک شیر خوار بچی کا نام بھی نہیں رکھا گیا تھا جو اپنے والدہ خات بی بی کے ساتھ شیلنگ کا نشانہ بنی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شروع ہونے والے فوجی آپریشن میں جانبحق ہونے والے افراد کی تعداد چودہ ہوگئی ہے جن میں پانچ خواتین شامل ہیں ۔ ابھی تازہ اطلاعات کے مطابق فوجی آپریشن میں چاکر مری کی اہلیہ خات بی بی اپنے پانچ روزہ شیر خوار بچی سمیت جانبحق ہوگئی ہے۔ اسکے علاوہ یار خان مری کی اہلیہ بی بی بانو اور کمسن بچی بھی جانبحق ہوگئے ہیں۔ یاد رہے کہ یار خان مری کو آج ہی فوجی آپریشن میں مار دیا گیا تھا اور انکی لاش ہرنائی ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
صبح سے جاری اس بمباری کے دوران پانچ روزہ شیرخوار بچی سمیت پانچ خواتین جانبحق ہوئے ہیں جن کی شناخت کمسن بچی مینو بی بی ، کمسن جعفر، بی بی مخمل، خات خاتون اور بی بی بانو کے ناموں سے ہوئی تھی دیگر چار زخمی بچیوں کو فورسز اپنے ساتھ لے گئے تھے۔جانبحق ہونے والے مردوں کی شناخت کالو مری، لیمو مری اس کے علاوہ وشو مری کے تین بیٹے دلوش مری ولد وشو مری، افضل مری ولد وشو مری، رحمدل مری ولد وشو مری کے علاوہ بنگل مری ولد حاجی بانزو مری کے ناموں سے ہوئی ہیں اور چار لاشوں کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
ہمارے نمائیندے کے مطابق آپریشن تاحال جاری ہے اور مزید ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔