سندھ اور پنجاب کے پرائیوٹ میڈیکل کالجز میں ایڈ میشن پالیسی میں تبدیلی دوسرے صوبوں کے طلباء کے ساتھ زیادتی ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں سندھ اور پنجاب کے میڈیکل کالج میں داخلہ پالیسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے پرائیوٹ میڈیکل کالجز میں دوسرے صوبوں کے طلباء کے لیے دروازے بند کرنا باعث تشویش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پرائیوٹ میڈیکل کالجز میں ہمیشہ میرٹ کی بنیاد وں پر داخلے ہوتے ہیں جن میں ملک بھر سے طلباء حصہ لیتے تھے۔ لیکن اس سال دونوں صوبوں کے ایڈمیشن میں صرف ان ہی صوبوں سے طالب علم فارم جمع کرنے کے اہل ہونگے۔
ترجمان نے کہا کہ باقی صوبوں بلخصوص بلوچستان میں ایک بھی پرائیوٹ میڈیکل کالج نہیں ہے۔ بلوچستان باقی شعبوں سمت صحت کے شعبہ میں انتہائی پسماندہ ہے۔ یہاں سے طلباء ایک امید کے ساتھ اور بہتر تعلیمی اصول کی خاطر دوسرے صوبوں کا رخ کرتے ہیں، لیکن اب وہاں بھی ان کے لیے تعلیم کے دروازے بند کہے جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے پنجاب یونیورسٹی لاہور میں بلوچستان کے مختص سیٹوں میں پچاس فیصد کمی کی گئی ۔
بیان کے آخر میں وزیر اعلی بلوچستان جام کمال سے مطالبہ کیا گیا کہ طلباء کے مستقبل کو مدنظر رکھ کر اس مسئلے کے حل کے لئے متعلقہُ حکام سے بات چیت کرے۔