بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہاہے کہ بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے ہم نے وفاقی حکومت کو 6نکاتی ایجنڈا دیا تھا ابھی تک ایسا لگتا ہے کہ اس چھ نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد کرنے کیلئے حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے جب وہ ہمیں ساتھ لیکر نہیں چلنا چاہتے ہیں تو ہمیں بھی انکے کندھوں پر سوار ہوکر چلنے کی ضرورت نہیں۔
ایک انٹرویو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس وقت اپنے حلقہ انتخاب میں ضمنی الیکشن میں اپنے امیدوار کیلئے جلسوں میں مصروف ہیں اور جلد ہی اسلام آباد پہنچنے کے بعد پارٹی کی ہائی کمان کا اجلاس بلایا جائیگا جس میں بہت تاریخی اور اہم فیصلے کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ 6نکاتی ایجنڈا جو ہم نے حکومت کو دیا تھا اس میں سے وسائل اور اختیارات سمیت افغان مہاجرین کامسئلہ پہلے ہی ہمارے ایجنڈے سے نکال دیا گیا تو اب ہم نے بھی فیصلہ کرلیا ہے کہ ہم جلد ہی پارٹی کے ہائی کمان کا اجلاس اسلام آباد میں طلب کررہے ہیں جس میں بہت تاریخی اور اہم فیصلے کئے جائیں گے ۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں توقع تھی کہ حکومت ہماری چھ نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد شروع کرے گی مگر ابھی تک جو صورتحال سامنے آئی ہے اس سے لگتا ہے کہ وفاقی حکومت ہمار ے چھ نکاتی ایجنڈے کو حل کرنے کیلئے کوئی دلچسپی نہیں رکھتی اگر ان کو ہمارا ایجنڈا حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے تو ہمیں بھی انکے کندھوں پر سوار ہوکر چلنے کی ضرورت نہیں ہیں۔
سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام بھروسہ رکھیں ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے بی این پی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی ، ہم نے اقتدار سے زیادہ بلوچستان کے عوام کے مفادات کو مقدم رکھا اور اس پر کاربند رہ کر جدوجہد کی ، موجودہ حکومت کے سامنے چھ نکات پیش کیئے ، ان چھ نکات میں بلوچستان کے بیشتر دکھوں کا مداوا شامل ہے