قلات اور تمپ میں فورسز کا آپریشن، خواتین و بچوں پر تشدد
دی بلوچستان پوسٹ ویب ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ضلع قلات کے علاقے کوہک میں فورسز نے آپریشن کرتے ہوئے گھروں کی تلاشی لی ۔
علاقائی ذرائع کے مطابق مستونگ کے علاقوں دلبند، قابو، اسپلنجی، ناگاؤ اور دیگر علاقوں میں آپریشن سے واپسی پر پاکستانی فورسز نے قلات کے علاقے کوہک میں بھی عام آبادی پر دھاوابول دیا ، دوران آپریشن فورسز نے گھروں میں موجود تمام اشیاء کو لوٹنے کے ساتھ خواتین و بچوں سمیت دیگر افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا ۔
واضح رہے ضلع قلات و مستونگ سے متصل علاقوں میں گزشتہ سات روز سے چلنے والے آپریشن کے دوران گرآپ رُعبدار اور دلبند کے علاقوں سے 18 افراد کو فورسز نے حراست میں لینے کے بعد نا معلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جبکہ آپریشن میں زمینی فوج کی بڑی تعداد حصہ لے رہی تھی جنہیں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی فضائی کمک بھی حاصل تھی۔
علاقے میں مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے بروقت معلومات تک رسائی میں دشواری پیش آرہی ہے۔
دریں اثناء تمپ میں بھی فورسز نے آپریشن کرتے ہوئے گھروں کی تلاشی لی۔
تفصیلات کے مطابق آج صبح پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے تمپ کے علاقے کوھاڈ میں حاجی داد رحیم کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔
علاقہ مکینوں کے مطابق فورسز نے گھر کی چادر و چاردیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے عورتوں اور بچوں کو ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گھروں میں موجود قیمتی سامان کا بھی صفیایہ کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔
تاہم کسی قسم کی گرفتاری کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔