بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ذاتی مراعات ‘ مفادات ‘ وزارتیں نہیں چھ نکات اہمیت کی حامل ہیں ۔
لاپتہ افراد کی بازیابی ‘ ساحل وسائل پر بلوچستان کا اختیار و دسترس ‘ وسائل سے ملنے والی آمدنی میں اضافہ ‘ بلوچستان میں پانی کی گرتی ہوئی سطح کو روکنے کیلئے بلوچستان میں ڈیمز کی تعمیر ‘ وفاقی ملازمتوں میں چھ فیصد کوٹہ پر عملدرآمد ‘ افغان مہاجرین کی باعزت طریقے سے واپسی کے حوالے سے پارٹی نے واضح اور غیر متزلزل موقف اپنایا ہے پارٹی نے جو موقف اپنا ہے اس سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ہمارے سامنے چھ نکات کی اہمیت زیادہ ہے ۔
پارٹی ترقی و خوشحالی کی ہرگز مخالف نہیں ہم ایک پڑھا لکھا بلوچستان چاہتے ہیں سی پیک ضرور بنے مگر حقیقی ترقی و خوشحالی کو بھی اہمیت دی جائے اکیسویں صدی میں بھی گوادر کے عوام بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہیں ۔
آئین کے روح کے مطابق پارلیمنٹ سے قانون سازی کرائی جائے کہ گوادر دیگر علاقوں سے آنے والوں کو پاسپورٹ ‘ شناختی کارڈز کے حصول اور انتخابی فہرستوں میں اندراج کی اجازت نہ ہو تاکہ گوادر کے عوام اقلیت میں تبدیل نہ ہوں سرمایہ کاری میں مقامی لوگوں کو شراکت داری کو یقینی بنایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ وفاق جو بلوچستان کو مسلسل نظر انداز کرتی رہی ہیں 18ہزار سے زائد آسامیوں بلوچستان کوٹے کی خالی پڑی ہوئی ہیں ان پر فوری طور پر بلوچستان کے نوجوانوں کی تعیناتیاں عمل میں لائی جائیں جس کے دستاویزات پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران پیش کیں ۔
ہمارے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں اور وفاقی محکموں میں بھرتیوں کا نہ ہونا المیہ سے کم نہیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے چھ نکات اہم ہیں اگر یہ نکات حل ہو گئے تو یہ پارٹی کی بہت بڑی کامیابی ہوگی کرپشن سے پاک بلوچستان دیکھنا چاہتے ہیں مسائل کے حل کیلئے کرپشن کا خاتمہ ہونا ضروری ہے ۔
بلوچستان کے عوام پر پارٹی کو جو مینڈیٹ دیا ہے سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں پارٹی مینڈیٹ پر پورا اترے گی 2018ء میں بھی ہمارے مینڈیٹ پر ایک بار پھر شب خون مارنے کی کوشش کی گئی بی این پی عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے بلوچ‘ پشتون ‘ ہزارہ ‘ پنجابی سمیت جتنے بھی اقوام ہیں ۔
ان کے ساتھ ناروا سلوک کسی صورت برداشت نہیں کریں گے عوامی مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے عوامی خدمت ہمارے لئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں جن لوگوں کو عوام نے تاریخی شکست سے دوچار کیا ۔
انہوں نے عوامی مسائل کے حل کیلئے کبھی آواز بلند نہیں کی ہم سیاسی قومی جمہوری جماعت کے ناطے جمہور کی طاقت سے بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے تعلیم کو ہتھیار بنا کر تبدیلی کے خواہاں ہیں پارٹی لفاظی باتوں پر عمل پیرا نہیں بلکہ عملی طور پر ہر فورم پر مخلصی اور خلوص نیت کے ساتھ خوشحال بلوچستان کا خواب شرمندہ تعبیر کریں گے ۔
عوام کو تعلیم ‘ پانی ‘ صحت سمیت انفراسٹرکچر کی فراہمی سمیت نوجوان نسل کو روزگار کی فراہمی کیلئے اقدامات کریں گے ۔پارٹی قیادت و اراکین اسمبلی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کے حقوق کے حصول کیلئے ہمہ وقت آواز بلند کرتے رہیں گے عوام کے احساسات ‘ جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مسائل ان کے دہلیز پر حل کریں ۔