لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3149 دن مکمل

133

لاپتہ سندھیوں و بلوچوں کی تشدد زدہ واقعات میں شدت آئی ہیں – ماما قدیر بلوچ

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری طور پر لاپتہ بلوچ افراد کی بازیابی کیلئے وائس فار بکوچ مسنگ پرسنگ کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3149 دن مکمل ہوگئے۔ کراچی سے جئے سندھ متحدہ محاذ (جسمم) کے ایک وفد نے لاپتہ افراد و شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچوں کی طرح سندھی قوم پرست بھی بخوبی آگاہ ہیں کہ اس درندگی کا مظاہرہ کون اور کیوں کررہا ہے۔ اب اس سفاکیت کو سندھیوں کابھی مقدر بنا دیا گیا ہے۔ ریاستی جانبدار کردار پر بلوچ اور سندھیوں پر بربریت و حیوانیت ان کی برآمد ہونے والی مسخ لاشوں پر عدل و انصاف، آئینی پاسداری کے دعویدار اور عوامی و انسانی حقوق کے دعویدار ریاستی اداروں کی بے حسی میں بھی نمایاں دیکھی جاسکتی ہے کیونکہ اب تک سپ کچھ جانتے ہوئے بھی متعلقہ ریاستی ادارے مظلوموں کو لاپتہ کرنے والےاور ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنے والے ایک بھی ذمہ دار ریاستی اہلکار کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ سندھیوں و بلوچوں کی تشدد زدہ مسخ لاشوں کی برآمدگی کی پے در پے رونما ہونے والے اندوہناک واقعات پر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی جبکہ گزشتہ چند سالوں میں ان المناک واقعات میں کافی شدت آئی ہے۔