بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جئیند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 18 اور 19 اگست کو نوشکی کے علاقے منجرو اور دوسہہ میں ہونے والے فوجی جارحیت میں مخبری کا کام سرانجام دینے والے اہم شخص محمد انور سمالانی ولد جمعہ خان کو بلوچ سرمچاروں نے دوران جھڑپ موقع سے زندہ گرفتار کرلیا اور اس سے تفتیش شروع کی دوران تفتیش مخبر انور سمالانی نے بہت ہی اہم انکشافات کئے۔
اپنے بہت سے سیاہ کرتوتوں کا اقبال جرائم کرتے ہوئے یہ اعتراف بھی کیا کہ مذکورہ فوجی جارحیت سے دو دن قبل اس نے حکیم کے بھیس میں علاقے کا دورہ کیا اور پھر فوج کومذکورہ گھروں کے بارے میں غلط اطلاعات فراہم کی اور ان گھروں کو سرمچاروں کے ٹھکانے بتائے اور آپریشن کے دن نوشکی سے بذریعہ ہیلی کاپٹر منجرو اور دوسہہ فوج کے ساتھ پہنچا اور گھروں کی نشاندہی کی جس میں بے گناہ لوگ زخمی اور گرفتار ہوئیں۔ اسکے علاوہ نوشکی میں اپنے نیٹورک کے بارے میں اور ریاستی فورسز سے جڑے اہم معلومات سے پردہ اٹھایا جو حکمت عملی کے تحت تنظیم اس وقت راز میں رکھ رہی ہے۔
محمد انور کا اعترافی ویڈیو بہت جلد شائع کریں گے۔ بلوچ سرمچاروں کی مخبری اور پاکستانی فوج کے لئے کام کرنے کے جرم میں مخبر محمد انور کو آج شام بلوچ سرمچاروں نےنوشکی منجرو کے مقام پر موت کی سزا دے دی۔