چھوٹا بھائی کہنے کا مقصد صرف ہماری نفسیات کو مفلوج اور مغلوب کرنا ہے ۔ ماما قدیر بلوچ
کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری طور پر لاپتہ بلوچ افراد کی بازیابی کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لگائے گئے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3140 دن مکمل ہوگئے، اے این پی خانوزئی کے ایک وفد نے لاپتہ بلوچ اسیران و شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نہ پنجاب بڑا بھائی ہے اور نہ بلوچستان چھوٹا ملک، پنجاب وقتی طور پر طاقتور ضرور ہے لیکن کسی کا بڑا نہیں ہے بلوچستان کو چھوٹا ملک، چھوٹا بھائی کہنے کا مقصد صرف ہماری نفسیات کو مفلوج اور مغلوب کرنا ہے کیونکہ چھوٹا کہنے کی حیثیت سے ہمارے حقوق ہمارے وسائل اختیار اور حصہ غرض سب کچھ چھوٹا ہوگا۔
ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ جام بیلہ کے بقول بلوچستان کے آزادی کا خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں جبکہ جام خود کو بلوچستان کو مادر وطن بھی کہتا ہے تو پھر بلوچیت کی غیرت کا تقاضا کیا ہے، کیا بلوچ اپنے مادر وطن کی غلامی قبول کرے گا ہمیں نہ غلامی قبول ہے اور نہ کریں گے جام اور جمالی کا جو مفاد پرست ٹولہ ہے قابض اور مقتدرہ قوتوں کی بولی بول کر بخوشی غلامی پنجاب تسلیم کرچکے ہیں۔