ضلع کیچ اور ضلع آوارن کے مختلف پولنگ اسٹیشنوں میں دھاندلی اور بے ضابطگی کا الزام
دی بلوچستان پوسٹ سوشل میڈیا رپوٹر کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے مرکزی صد ر سردار اختر مینگل کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ آوارن میں پولنگ اسٹیشن کی کاروائی میں تاخیر سوالیہ نشان ہے۔
تفصیلات کے مطابق بی این پی رہنما کا کہنا ہے کہ ضلع آوارن کے منگلوپولینگ اسٹیشن کی کاروائی میں بغیر اطلاع کے پانچ گھنٹے تاخیر سوالیہ نشان ہے۔
اختر مینگل نے ضلع کیچ کے مختلف پولنگ اسٹیشنوں میں ہونےوالے دھاندلی کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر اور دیگر اعلیٰ حکام کو جاری نوٹیفیکیشن کی نقل بھی ٹوئیٹر پر جاری کر دی، اس نو ٹیفیکیشن میں این اے ۲۷۱ میں بی این پی کے نامزد اُمیدوار جان محمد دشتی نے الزام عائد کیا ہے کہ اُ نکے حلقے میں جعلی ووٹ ڈالے جا رہے۔ جان محمد دشتی کا کہنا تھا کہ جعلی ووٹ زبیدہ جلال اور رؤف رند کے حق میں ڈالے جا رہے ہیں۔
اختر مینگل کے جانب سے جاری دوسرے نوٹیفیکیشن میں ضلع کیچ کے حلقہ پی بی ۴۸ سے بی این پی کے نامزد اُمید وار میر حمل بلوچ نے الزام عائد کیا ہے کہ اُنکے مخالفین اکبر آسکانی کے حق میں جعلی ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔
واضح رہے پاکستان میں پہلی بار انتخابات کو کامیاب بنانے کے لیئے پاکستانی فوج کےساڑے تین لاکھ اہلکاروں کو مختلف پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات کیا گیا ہے۔