ہرنائی شاہرگ سے کے علاقے اسپین تنگی سے ملنے والی لاش کی شناخت رمضان ولد علی بخش کے نام سے ہوئی ہے۔
آمدہ اطلاعات کے مطابق گذشتہ دو روز سے جاری پاکستانی فورسز کی زمینی آپریشن کے دوران ہرنائی کے علاقے شاہرگ سے متعدد لوگوں کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پہ منتقل کردیا گیا ہے، جن میں نصف درجن کے قریب خواتین و بچے بھی شامل ہیں ۔
آج صبح اسپین تنگی سے لیویز فورس کو ایک لاش ملی جسے سول ہسپتال ہرنائی منتقل کردیا گیا ہے، جہاں لاش کی شناخت پولیو کی مرض میں مبتلا اور ہاتھ و پاؤں سے معذور رمضان ولد علی بخش کے نام سے ہوئی ہے ۔
نمائندہ دی بلوچستان پوسٹ کے مطابق معذور رمضان مری کی لاش برآمد ہونے کے بعد علاقے میں دیگر لاپتہ افراد کے حوالے تشویش پائی جاتی ہے کہ فورسز انھیں بھی کوئی نقصان نہ پہنچائیں ۔
کیونکہ اس سے قبل بھی فورسز نے مختلف علاقوں میں دوران آپریشن پہلے سے گرفتار لوگوں کو قتل کرکے انھیں مزاحمت کار ظاہر کیا تھا ۔
دریں اثناء بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون پہ میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کوہلو کے علاقے جنت علی، سوریں کہور اور گردونواح کے علاقوں میں گزشتہ روز سے پاکستانی فورسز نے شدید اور بڑے پیمانے کا آپریشن شروع کردیا ہے۔
پاکستانی فوج اور پیراملٹری فورسز نے کوہستان مری کے ان علاقوں کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے کر گھروں اور بلوچ چرواہوں کے جھونپڑیوں کی تلاشی لی۔ اکثر مقامات پر بلا اشتعال فائرنگ کی اور گھروں کو جلایا۔ اس آپریشن کے دوران فورسز نےملا علی جان شیرانی مری کے تین بیٹوں کو حراست میں لے کر لاپتہ کرنے کے علاوہ ملا علی جان شیرانی مری کو فائرنگ کر کے شہید کردیا۔
اس کے علاوہ فورسز نے مندو لوہارانی مری کو بھی حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔ گزشتہ روز سے شروع کردہ یہ آپریشن بلا ناغہ آج بھی جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور اس کے مقتدرہ حلقوں پر یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے آپریشن سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہونگے۔ بلکہ ہم مزید شدت کے ساتھ بلوچ قومی آزادی تک اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔۔