بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل غنی بلوچ نے اپنے دورہ ڈیرہ غازی خان زون کے جنرل باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاترقی یافتہ ممالک کی ترقی کی اہم وجہ تعلیم کو ایک اہم مقام دینا ہے اور ان ممالک کی اولین ترجیح تعلیم ہوتی ہیں کیونکہ تمام اقوام کی ترقی کا راز تعلیم میں پنہاں ہیں اور تعلیم کے بغیر قوموں کی ترقی نا ممکن ہے لیکن بدقسمتی یہ ہےکہ ڈیرہ غازی خان کا علاقہ جو کہ یورینیم جیسے قدرتی وسائل سے مالامال ہوتے ہوئےبھی تعلیم کے میدان میں پسماندگی کا شکار ہے۔
غنی بلوچ نے مزید کہا کہ ایک جانب تعلیمی ادارے نہ ہونے کے برابر ہے اور دوسری جانب جو تعلیمی ادارے موجود ہیں وہ حکومتی عدم توجہی کی وجہ سے دن بدن زبوں حالی کا شکار ہیں اور اس حوالے سے لوگوں میں مایوسی بڑھتی چلی جا رہی ہے۔موجودہ دور حکومت کے دوران تعلیم کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کیے گئے اور یہاں تک کہ بلوچستان میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا اور تعلیمی بجٹ بھی بڑھا کر بیس فیصد کر دیا گیا لیکن اس کے باوجود ڈیرہ غازی خان سمیت بلوچستان بھر میں تعلیم کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ تبدیلی نظر نہیں آ رہی ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ پوری دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے اور ہمارے ہاں پورے ملک میں خصوصا بلوچستان سمیت ان قبائلی علاقوں کوتعلیم کے حوالے سے مختلف چیلنجز کا سامنا ہے حالانکہ اس دور میں ہمیں تعلیم کے حوالے سے مثبت اور ترقی کی باتیں کرنی چائیں لیکن ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم آج اسکول کی عمارت،پانی،اساتذہ کی کمی اور تعلیمی اداروں کی کمی کا رونا رو رہے ہیں لہذا ہم سب کو مل کر بحیثیت طلباء کے تعلیمی میدان میں واضح تبدیلی لانا ہو گی اور طلباء کے اندر مایوسی کا خاتمہ کرنا ہو گا۔
اجلاس کے آخرمیں سابقہ زونل کابینہ تحلیل کرکے نیا کابینہ تشکیل دی گئی جس میں بلخ شیر بلوچ صدر اور آصف بلوچ جنرل سیکریٹری منتخب ہو گئے۔