ٹی بی پی نمائندے کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے نوشکی میں زمیندار ایکشن کمیٹی و آل پارٹیز کے زیر اہتمام بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف ریلی نکالی گئی، ریلی مختلف شاہراؤں سے ہوتا ہوا واپڈا گریڈ پہنچا جہاں گریڈ کا گھیراؤ کرکے دھرنا دیکر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
زمیندار ایکشن کمیٹی کے صدر میر محمد اعظم ماندائی، بی این پی کے میر خورشید جمالدینی، جمعیت علماء اسلام کے مولانا منظور احمد مینگل، نیشنل پارٹی کے صدر میر ظاہر خان جمالدینی، جماعت اسلامی کے حافظ مطیع الرحمن مینگل و دیگر نے کہا کہ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے زمینداروں کو کروڈوں کا نقصان ہورہا ہے اور واپڈا حکام کی یقین دہانی کے باوجود لوڈشیڈنگ کا مسلہ حل نہیں کیا جارہا۔
مظاہرین نے کہا کہ احتجاج کے تمام پرامن راستے اپنائینگے جب تک کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیےجاتے۔ انہوں نے کہا کہ نوشکی کے عوام اور زمیندار 90 فیصد بجلی بل جمع کرتے ہیں مگر اسکے باوجود ہمیں مطلوبہ بجلی فراہم نہیں کی جارہی جو کہ قابل افسوس عمل ہے۔ طویل بجلی لوڈشیڈنگ کے باعث اس وقت تک زمینداروں کو ایک ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے بجلی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ محض دھوکہ ثابت ہورہا ہے اور واپڈا سفید ہاتھی بن کر مظالم کی تمام حدیں پار کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ہر سال موسم گرما میں ایک سازش کے تحت بجلی غائب کی جاتی ہے جس سے گھریلو صارفین، تاجر برادری اور زمینداروں کو شدید نقصان اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واپڈا زمیندار ایکشن کمیٹی اور آل پارٹیز کے نمائندوں سے کیے گئے معائدے پر عملدرآمد کرے، بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ دریں اثناء 3 گھنٹے دھرنا کے بعد ڈپٹی کمشنر ظفرعلی محمد شہی اور واپڈا حکام کی یقین دہانی اور مطالبات تسلیم کرنے کے بعد دھرنا موخر کردیا گیا۔