چالیس سے زائد بلوچ خواتین و بچے تاحال فوجی حراست میں ہیں

264

اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے مشکے سے گزشتہ سال دسمبر میں فوجی آپریشن کے دوران فوج کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے ایک ہی خاندان کے چالیس سے زائد افراد جن میں زیادہ تعداد بچوں و خواتین کی ہے تاحال لاپتہ ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یکم دسمبر2017 کو بلوچستان کے علاقے مشکے میں بڑے پیمانے پر ہونے والے فوجی آپریشن میں جہاں کئی افراد جان بحق ہوئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، اسی آپریشن میں میر علی محمد جنکی عمر 70 سال ہے، انکے خاندان کے29 افراد جن میں پانچ مرد اور باقی خواتین و بچے شامل ہیں کو پاکستانی فو اور میر علی محمد کے قریبی رشتہ داروں شکاری عرض محمد کے خاندان کے بھی  کئی افراد کو پاکستانی فوج نے حراست بعد آرمی کیمپ منتقل کردیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

دوران آپریشن فورسز کے ہاتھوں حراست کے بعد لاپتہ کیے جانے والے افراد کی تفصیل یوں بتائی جاتی ہے،

میر علی محمد جو 70 سال کے بزرگ ہیں اور پیروں سے معذور ہیں، بی بی عزیزہ زوجہ اول محمد اسماعیل ولد علی محمد، مہیم خان عمر 15 سال، کریم خان عمر 13 سال، وحید خان عمر 11 سال، نصرت عمر 9 سال
یہ افراد محمد اسماعیل کے پہلی بیوی کے بچے ہیں جو اپنی ماں سمیت فورسز کی حراست میں ہیں۔

فریدہ، زوجہ محمد اسماعیل ولد علی محمد ۔ زوجہ دوئم

مجیب الرحمان ولد محمد اسماعیل، عمر 8 سال، خلیل  ولد محمد اسماعیل، عمر 6 سال، عبداللہ ولد محمد اسماعیل، عمر 4 سال، حسیدہ ولد محمد اسماعیل، عمر 2 سال، حمیدہ ولد محمد اسماعیل، عمر 9 ماہ،
یہ اسماعیل بلوچ کے دوسرے بیوی و بچوں کی تفصیل ہے جو زیر حراست ہیں۔

عبدالمالک ولد علی محمد عمر38 سال، مریم زوجہ عبدالمالک عمر 35 سال،

عبدالمالک کے پانچ لڑکے جن میں سے بڑے بچے کی عمر12 سال ہے اور ایک بیٹی جو ایک سال کی ہیں،عبدالمالک بلوچ کے خاندان کے 8 افراد زیر حراست ہیں۔

حا جی رحیم ولد علی محمد عمر 36 سال ہے اپنے زوجہ 6 بچوں سمیت فورسز کی حراست میں ہیں۔

گل پری زوجہ رحیم عمر 30 سال، علی احمد ولد رحیم عمر 9 سال، یار جان ولد رحیم عمر 6 سال۔

رحیم بلو چ کی دو بیٹیاں جن میں سے ایک کی عمر4 سال اور ایک 6 ماہ کی ہے۔

علی محمد کے تیسرے بیٹے اقبال ولد علی محمد عمر 34 سال۔
ناز گل زوجہ اقبال عمر28 سال جن کی کچھ روز قبل دوران حراست وفات ہوگئی۔

اقبال بلوچ کی دو بچیاں جنکی عمریں3 سال اور ایک سال ہیں، اس خاندان کے 4 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا ایک خاتون جاں بحق ہوگئی اور اس وقت اقبال بلوچ دو بچیوں سمیت حراست میں ہیں۔

مزید تفصیلات کے مطابق میرعلی محمد کے خاندان کے ساتھ اس کے قریبی رشتہ دار غوث بخش ولد شکاری عرض محمد کا خاندان، غوث بخش کے بھائی عبدالنبی اور اسکا خاندان بھی فورسز کی حراست میں ہیں، جبکہ اسی آپریشن میں غوث بخش ولد عرض محمد شکاری اسکی بیوی اور ایک14 سالہ بیٹی گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

بشکریہ ڈیلی سنگر نیوز!