بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کی تازہ ترین سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 2025 دنیا بھر کے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لیے انتہائی ہلاکت خیز ثابت ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال مجموعی طور پر 111 صحافی اور میڈیا کارکن ہلاک ہوئے جن میں سات خواتین بھی شامل ہیں۔
ان اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں ہلاکتوں کا بالغہ 46 فیصد صرف فلسطین کے علاقے غزہ میں ریکارڈ کیا گیا، جہاں جنگی حالات کے دوران صحافیوں کو شدید خطرات کا سامنا رہا۔
آئی ایف جے کا کہنا ہے کہ اس کی “کلڈ لسٹ” کے آغاز یعنی 1990 سے اب تک دنیا بھر میں 3,156 صحافیوں کی جان لی جا چکی ہے، جبکہ گزشتہ دس برسوں میں ہلاکتوں کی تعداد 859 رہی۔
اسی کے ساتھ تنظیم نے 533 قید صحافیوں کی فہرست بھی جاری کی ہے، جن میں چین سب سے بڑا قیدی ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مسلسل تیسرے سال مشرقِ وسطیٰ اور عرب خطہ دنیا کا سب سے خطرناک خطہ ثابت ہوا ہے۔
کل ہلاکتیں: 69
فلسطین (غزہ): 51 ہلاکتیں
یمن: 13
شام: 2
ایران: 3 (جن میں ایک حادثاتی موت بھی شامل)
غزہ میں 10 اگست کو الجزیرہ کے صحافی انس الشریف سمیت چھ میڈیا کارکنوں کی ہلاکت کو رپورٹ میں “انتہائی نمایاں اور تشویشناک” قرار دیا گیا ہے۔
یمن میں اسرائیلی فوج کے حملے میں ’26 ستمبر’ اخبار کے 13 صحافیوں کی موت کو بھی میڈیا دفاتر پر ہونے والے بدترین حملوں میں شمار کیا گیا ہے۔
خطے میں مجموعی طور پر 74 صحافی قید ہیں
اسرائیل (41 فلسطینی صحافی)
مصر (15)
یمن (11)
2025 میں ایشیا پیسیفک خطے میں 15 صحافی ہلاک ہوئے، جن میں:
بھارت: 4
پاکستان: 3
فلپائن: 3
بنگلہ دیش: 2
افغانستان: 2
نیپال: 1
بھارتی صحافی موکیش چندرکار کے لرزہ خیز قتل کو رپورٹ میں خصوصی طور پر نمایاں کیا گیا ہے، جنہیں لوہے کی سلاخوں سے تشدد کے بعد ایک سیپٹک ٹینک میں پھینک دیا گیا۔
خطے میں 277 صحافی قید ہیں، جن میں:
چین (ہانگ کانگ سمیت): 143
میانمار: 49
ویتنام: 37
یورپ میں سال بھر میں 10 صحافی جان سے گئے
یوکرین: 8
روس: 1
ترکیہ: 1
رپورٹ کے مطابق روس-یوکرین جنگ میں صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کے لیے ڈَرون ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ نہایت تشویشناک ہے۔
فرانسیسی صحافی انتونی لالیکان اور کئی یوکرینی رپورٹرز مبینہ طور پر روسی ڈرون حملوں میں ہلاک ہوئے۔
قیدی صحافیوں کی تعداد یہاں 149 تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال سے تقریباً 40 فیصد زیادہ ہے۔
افریقہ میں 2025 کے دوران 9 صحافی ہلاک ہوئے، جن میں:
سودان: 6
موزمبیق: 1
صومالیہ: 1
زمبابوے: 1
سودان میں اپریل 2023 سے جاری خانہ جنگی کے دوران صحافیوں کو متحارب گروہوں، بالخصوص آر ایس ایف کی جانب سے نشانہ بنانے کی اطلاعات مسلسل سامنے آ رہی ہیں۔
افریقہ میں 27 صحافی قید ہیں۔
اریٹیریا 7 قیدیوں کے ساتھ بدستور سب سے آگے ہے۔
امریکہ میں 8 صحافی قتل ہوئے
میکسیکو: 3
پیرو: 3
کولمبیا: 1
ایکواڈور: 1
آئی ایف جے نے پیرو کی صورتحال کو “خاص طور پر تشویشناک” قرار دیا ہے کیونکہ وہاں تقریباً ایک دہائی سے صحافیوں کے قتل کے واقعات نہیں دیکھے گئے تھے۔
امریکہ کے خطے میں 6 قیدی صحافی ہیں، جن میں سے چار وینزویلا میں ہیں۔
آئی ایف جے کی صدر ڈومینک پرادالیے نے کہا “2025 میں صحافیوں کے قتل اور گرفتاریوں میں اضافہ انتہائی شرمناک ہے۔ حکومتیں صحافیوں کا تحفظ کرنے میں مکمل ناکام دکھائی دیتی ہیں، بلکہ بعض صورتوں میں وہ براہِ راست صحافیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ یہ صورتحال بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو فوری طور پر صحافیوں کے تحفظ کے لیے ایک خصوصی بین الاقوامی معاہدہ اپنانا چاہیے۔
آئی ایف جے نے تمام اقوامِ متحدہ کے رکن ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں، اور ان واقعات میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں



















































