براہمدغ پراسرار مفادات کیلئے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔ واحد قمبربلوچ

404

بلوچ آزادی پسند رہنما واحد قمبربلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ براہمدغ بگٹی کا 27مارچ کے بارے میں بیان تاریخی حقائق کے برعکس اور افسوسناک ہے، تاریخی حقائق کے بارے میں ایسی غیر ذمہ دارانہ بیان سے بلوچ یکجہتی او ر ایکتا کو نقصان پہنچتاہے، ایسے بیان کا ہمیں جناب براہمدغ سے قطعا توقع نہیں تھا۔براہمدغ پراسرار مفادات کیلئے انتہائی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کررہے ہیں، جس کا نقصان بلوچ تحریک کے ساتھ ساتھ موصوف کو بھی اٹھاناپڑے گا۔

انہوں نے مزید تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نواب صاحب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ جبری الحاق نہیں تھی بلکہ یہ پاکستان کے ساتھ رضاکارانہ طور پر الحاق تھی، یہ پاکستان کے موقف کو تسلیم کرنے، بلوچ قومی موقف اور تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی دانستہ کوشش معلوم ہوتی ہے۔

انہوں نے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی مستند تاریخ موجود ہے اور تاریخی شواہد اور حقائق شکوک و شبہات سے بالاتر ہیں کیونکہ تاریخ اپنی صداقت آپ ہوتی ہے۔ براہمدغ کا یہ کہناکہ ’’قلات پر قبضہ جبکہ باقی ریاستیں رضاکارانہ طورپر پاکستان میں شامل ہوئیں تھیں ‘‘یہ تاریخ کے ساتھ بددیانتی اور حقائق سے چشم پوشی کے ساتھ ساتھ بلوچ قومی تحریک اور قومی موقف سے دورجانے کی کوشش معلوم ہوتی ہے کیونکہ خاران اور لسبیلہ قلات کے صوبے اور مکران براہ راست قلات کی نگرانی کا علاقہ تھا، جہاں کا گورنر خان کاتعینات کردہ تھا، والئی مکران اور جام لسبیلہ یا نواب خاران کو پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے کا کوئی دستوری استحقا ق حاصل نہیں تھا۔