بھارت کی وزارت داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سکھ نوجوانوں کو پاکستان میں اپنے مراکز میں دہشت گردی کی تربیت دے رہی ہے تاکہ وہ بھارت میں دہشت گرد کارروائیاں کر سکیں۔
سینیئر اہلکاروں کے مطابق آئی ایس آئی بھارتی پنجاب میں سکھ دہشت گردی کو زندہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے یہ بات پارلیمنٹری کمیٹی آن اسٹیمیٹس کے گوش گزار کی جس کے سربراہ سینیر بی جے پی لیڈر مرلی منوہر جوشی ہیں، کمیٹی کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپ، امریکہ اور کینیڈا میں رہائش پذیر سکھوں کو فرضی اور بدنیتی پر مبنی پراپیگنڈہ کی مدد سے بھارت کے خلاف مشتعل اور گمراہ کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان سے سرگرم دہشت گرد گروپوں کے کمانڈروں پر آئی ایس آئی کی جانب سے پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے لیے دباؤ ہے۔ اس مقصد کے لیے پاکستان میں موجود سکھ دہشت گرد گروپ سکھ نوجوانوں کو ٹریننگ دے رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نوجوانوں کو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی مدد سے بھی انتہا پسند بنایا جا رہا ہے، یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔
سینیر اہلکاروں نے مذکورہ کمیٹی کے ارکان کو یہ بھی بتایا کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بعض ایسے بچوں نے جن کی ذہن سازی کی گئی ہے، پتھراؤ میں حصہ لیا، انہیں یا تو پیسے دیے جا رہے ہیں یا ان پر سوشل میڈیا کا دباؤ ہے۔
اس سلسلے میں جب ہم نے بعض تجزیہ کاروں سے رابطہ قائم کیا اور ان کا رد عمل جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ یہ بہت حساس نوعیت کا معاملہ ہے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
تاہم پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ کے مطابق اس رپورٹ میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے ایک خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلے سے ہوتا آیا ہے اور یہ کہ آئی ایس آئی گینگسٹروں کی مدد کرتی ہے۔