بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیرمحمد بگٹی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بلوچستان میں ظلم و ستم اور ریاستی بربریت کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فوجی کاروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔ ڈیرہ بگٹی، کوہستان مری اور کولواہ سمیت کئی علاقوں میں پاکستانی فورسز سول آبادی کو بھرپور فوجی طاقت سے نشانہ بنارہی ہیں جس کے نتیجے میں کئی معصوم بلوچوں کو شہید اور درجنوں کو اغواہ کرنے کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دو دن سے ڈیرہ بگٹی کے کئی علاقوں بشمول حن، سہری دربار، بوبی، واگو، ڈوئی وڈھ، چبدر اور کوہستان مری کے کئی مقامات پر ریاستی فورسز نے سول آبادی کو نشانہ بناتے ہوئے گن شپ ہیلی کاپٹروں اور زمینی فوج کی مدد سے شدید بمباری کی۔ گھروں کو تباہ کرکے عورتوں اور بچوں سمیت کئی بلوچ فرزندوں کو اغواہ کرنے کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہے۔ کاروائیوں میں اب تک چھ بے گناہ بلوچوں کی شہادت کی اطلاعات ہیں جبکہ کئی زخمی ہیں۔ کاروائیوں کا تسلسل دوسرے دن بھی جاری رہا۔
انھوں نےمزید کہا کہ اسی طرح پاکستانی فورسز نے آواران اور مکران کے کئی علاقوں میں فوجی جارحیت کو تیز کردیا ہے۔ گزشتہ دنوں بلوچ نوجوان ستار بلوچ ولد درمحمد کو پاکستانی فورسز نے تمپ کے علاقے نظرآباد میں شہید کردیا۔ کوئٹہ سے اغواہ ہونے والے اٹھارہ سالا طالبعلم کمال خان ولد گل حسین بگٹی کی ناقابل شناخت باقیات مستونگ سے ملی ہیں۔ کولواہ میں ریاستی دہشت گردی لگاتار جاری ہے جہاں درجنوں بلوچ خواتین کو اغواہ کرکے مشکے آرمی کیمپ میں غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ شیرمحمد بگٹی نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں جاری انسانیت سوز مظالم اور جنگی جرائم کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ان کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کریں