14 سالہ زنیرہ بلوچ یونیسیف کی یوتھ کلائمیٹ ایڈووکیٹ نامزد

190

یونیسیف نے اعلان کیا کہ اس نے زنیرہ قیوم بلوچ کو پاکستان میں کلائمیٹ ایکشن اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے لیے اپنا یوتھ ایڈووکیٹ مقرر کیا ہے۔

بلوچستان کے حب سے تعلق رکھنے والی، 14 سالہ زنیرہ، موسمیاتی اور بچوں کے حقوق کی کارکن ہے، جس نے COP29 سمیت قومی اور بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کے نوجوانوں کی نمائندگی کی ہے۔

تقرری کا اعلان ڈان میڈیا بریتھ پاکستان کلائمیٹ کانفرنس میں کیا گیا۔

زونیرہ قیوم نے کہا “بطور یوتھ ایڈووکیٹ یونیسیف پاکستان میں بچوں کے حقوق اور بہبود کے چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر رہا ہوں۔ معنی خیز تبدیلی کا آغاز بچوں اور نوجوانوں کی آوازوں کو سننے اور اس بات کو یقینی بنانے کے ساتھ ہوتا ہے کہ ہم ان فیصلوں میں حصہ لے سکیں جو ہمارے مستقبل کو تشکیل دیتے ہیں،”

حب میں لڑکیوں کی ثانوی تعلیم پر موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کے اثرات پر زنیرہ کی تحقیق 2023 میں یونیسیف پالیسی ریسرچ چیلنج کے فاتحین میں شامل تھی۔

زونیرہ نے حب میں نوجوانوں کو وکالت، پالیسی میں مشغولیت، تحقیق اور مہمات کے لیے نیٹ ورک کی تعمیر کے لیے تربیت دینے کے لیے یونیسیف کی یوتھ ایڈووکیسی گائیڈ کا استعمال کرتے ہوئے پرجوش طریقے سے وکالت کی ہے۔

یونیسیف کے ایک نئے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ آب و ہوا سے پیدا ہونے والے خطرات نے گزشتہ سال پاکستان میں 26 ملین بچوں کی اسکولنگ میں خلل ڈالا، پنجاب میں گرمی کی لہروں سے لے کر سندھ میں سیلاب تک۔

“پاکستان میں یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فادیل نے کہا کہ ہم بچوں کے مستقبل کے تحفظ کے لیے کام کرتے ہوئے بطور یونیسف یوتھ ایڈوکیٹ زنیرہ کا خیرمقدم کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ زُنیرہ قیوم زہری کی بیٹی ہیں، قیوم زہری کو پاکستانی فورسز نے عرصے تک جبری گمشدگی کا شکار بنانے کے بعد ایک فیک انکاونٹر میں قتل کردیا تھا۔