پشتونوں کے ساتھ مسلسل ظلم ہو رہا ہے ۔ پشتون قومی جرگہ

201

ضلع خیبر میں ہونے والے پشتون تحفظ موونٹ کے جرگے کا پہلا روز اختتام پذیرہو گیا ہے۔

یہ جرگہ سنچر کے روز سہہ پہر کے وقت شروع ہوا اور مغرب کے وقت پہلا دن اختتام پذیر ہوا۔ اس دوران مختلف علاقوں سے آئے ہوئے مقررین نے تقاریر کیں۔

پی ٹی ایم کے اس جرگے میں باجوڑ، وزیرستان کوئٹہ، ڈی آئی خان، ژوب سمیت خیرپختونخوا اور بلوچستان کے افراد شامل تھے۔

پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے جرگے کے پہلے روز شرکا سے خطاب کے دوران بتایا کہ ’یہ ظلم پشتونوں کے ساتھ مسلسل ہو رہا ہے اور خصوصاً دہشت گردی کی لہر کے بعد سے بلوچستان، خیبرپختونخوا اور دیگر پشتون علاقوں میں مظالم میں تیزی آئی۔

منظور پشتین نے کہا کہ ’اگر یہ صورتحال اسی طرح جاری رہی تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ اس لیے یہ ایسا موقع ہے کہ تمام پشتون لیڈر شپ کو چاہیے کہ وہ بیٹھ کرایک ہی فیصلہ کریں۔

’اب تمام قائدین بیٹھ کر اپنی تجاویز دیں گے جس کے بعد سفارشات کو شامل کیا جائے گا۔ کل اس پر مزید بات ہو گی اور لائحہ عمل سامنے آئے گا۔

جرگہ میں جنگ اور عسکریت پسندی کے نقصانات: پشتونوں کا معاملہ” کے عنوان سے ایک تحقیقی وائٹ پیپر جاری کیا گیا، جس میں پختون خواہ میں جنگ، عسکریت پسندی اور ناانصافیوں کے شدید اثرات کو دستاویز کیا گیا ہے۔ جہاں خطے میں طویل عرصے سے جاری جنگ کے انسانی اور معاشی نقصانات کو اجاگر کیا گیا۔