وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ مشتاق احمد محمد شہی کی جبری گمشدگی کی تفصیلات انکے اہلخانہ نے وی بی ایم پی کو فراہم کردیں۔
انہوں نے تنظیم سے شکایت کی کہ مشتاق احمد محمد شہی ولد نوید اللہ کو فورسز نے 10 مارچ کو مچھ شہر سے غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا اور اہلخانہ کو معلومات بھی فراہم نہیں کیاجارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنظمی سطح پر مشتاق احمد کے اہلخانہ کو یقین دھانی کرائی کہ مشتاق احمد کے کیس کو صوبائی حکومت اور لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن کو فراہم کیا جائے گا اور انکی باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔
نصراللہ بلوچ نے حکومت سے اپیل کیا کہ اگر مشتاق احمد محمد شہی پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کرکے ملکی قوانین کے تحت صفائی کا موقع فراہم کیا جائے اگر ان پر جرم ثابت ہوتا ہے تو انہیں عدالت کے زریعے سزا دی جائے اگر بے قصور ہے تو فوری طور پر رہا کرکے انکے اہلخانہ کو ذہنی کرب و اذیت سے نجات دلائی جائے۔
دراثنا وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم پرامن اور طویل احتجاجی کیمپ کو تنظیم کے وائس چیرمین ماما قدیر کے قیادت میں 5403 دن مکمل ہوگئے لاپتہ مٹھا خان مری کی بیوی و بچے اور گل محمد مری کے والدہ اور بیٹی احتجاجی کیمپ آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
انہوں نے حکومت اور ملکی اداروں کے سربراہوں سے اپیل کی کہ مٹھا خان مری اور گل محمد مری پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اگر بےقصور ہے تو انہیں رہا کرکے انہیں زندگی بھر کی اذیت سے نجات دلائی جائے۔