بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے اپنے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ 9 اپریل بلوچ قومی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے، جب پاکستان نے عظیم قوم پرست اور بلوچ نیشنل موومنٹ کے بانی چیئرمین واجہ غلام محمد بلوچ اور ان کے ساتھی لالامنیر اور شیرمحمد بلوچ کومرگاپ میں شہید کرکے بلوچ قوم کوایک عظیم لیڈر، مدبر، شاعر اور عزم و ہمت کے بلند مینار سے محروم کردیا۔
“نو اپریل کو تمام چیٹر، زون اور سیلز چیئرمین کی یاد اور تعلیمات پر پروگرام کا انعقاد کرکے اپنے عظیم ہیرو کو خراج پیش کریں اور ان کی تعلیمات کی روشنی میں نئے دور کے نئے مسائل اور مشکلات کے سدباب کے لیے رہنمائی حاصل کریں۔”
ترجمان نے کہا ہے کہ چیئرمین غلام محمد بلوچ نے اپنے قوم پرستانہ فکر و فلسفہ اور مضبوط کمٹمنٹ سے بلوچ قومی تحریک کو اوج ثریا پرپہنچایا۔ یہ ان کی تعلیمات کا ثمر ہے کہ دشمن تمام تر جبر و سفاکیت، نسل کشی اور اجتماعی سزا کے باوجود بلوچ قوم کو تحریک سے دست بردار کرنے میں ناکام ہوچکا ہے۔ بلکہ روزافزوں تحریک میں نئی توانائی شامل ہورہی ہے اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے قربانی کے فلسفے پر عمل پیرا ہیں۔ یہ تحریک کی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا چیئرمین غلام بلوچ کی تعلیمات، عزم اور حوصلہ مشکل ترین وقت میں ہمیں بھٹکنے نہیں دیتا، اندھیری راہوں میں ہمارے لئے مشعل کا کام کرتا ہے۔ یہ چیئرمین شہید کے تعلیمات کا ثمر ہے کہ بلوچ قوم پر پاکستان نے غلامی، استحصال زدہ ، پسماندگی اور جہالت مسلط کیا تھا۔ قومی سوچ کی بیخ کنی کے لیے تمام سرمایہ اور پیداگیر جھونک دیے گئے تھے لیکن غلام محمد بلوچ نے غلامی کی تاریکیوں میں راہ گُم کردہ قوم میں ایک نئی روح پھونک دی اور آج بلوچ میں غلامی کا احساس اس قدرپیوست ہو چکا ہے کہ دنیا کا کوئی لالچ، مراعات یا سفاکیت و اجتماعی سزا غلامی کے احساس اور آزادی کے جذبے کو ماند نہیں کر سکتا ہے۔
ترجمان نے کہا آئیے اپنے عظیم رہنما کوخراج پیش کریں ، آزادی کے تحریک میں اپنی کردار کو لازوال بنانے کے لیے چیئرمین شہید کی تعلیمات کو اپنائیں۔ غلام محمد بلوچ صرف پارٹی نہیں بلکہ پوری قوم کے لیڈرتھے لہٰذا اپنے لیڈر کو پارٹی کے ساتھ مل کر یاد کریں اور سوشل میڈیا میں #MartyrsOfMurgaap مہم میں بھرپور حصہ لیں۔