گوادر: بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کیمپ کو رات گئے پولیس اکھاڑ کر لے گئی

222

گودار میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لئے قائم بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رابطہ و امدادی کیمپ کو رات گئے پولیس اکھاڑ کر لے گئی۔

ڈاکٹر صبیحہ کے مطابق ‏بلوچستان بھر میں انتظامیہ بی وائے سی کےساتھیوں کو این او سی کے نام پہ تنگ کر رہے ہیں جبکہ این او سی بھی نہیں دے رہیں۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں آدھی رات کو ٹینٹ اٹھا کر لے گئے، اور شہر بھرمیں دکانداروں کو دھمکی دی گئی ہے کہ کوئی بی وائی سی کوٹینٹ نا دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی زندگیاں بچانے سے قاتل کے علاوہ کون خوفزدہ ہوسکتا ہے؟

واضح رہے کہ حالیہ بارشوں سے بلوچستان کے مختلف علاقے قدرتی آفات کی زد میں ہے جہاں گوادر میں سیلاب کے باعث پانی رہائشی علاقوں میں داخل بہا کر لے گیا جبکہ لوگ دوسرے مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہیں اور حکومتی امداد کے منتظر ہیں-

حکومتی اور مقامی حکام کی جانب سے مناسب ریلیف فراہم کرنے میں ناکامی کے بعد مقامی افراد و تنظیموں نے امداد فراہمی کے خلا کو پُر کرنے کے لیے قدم بڑھایا ہے۔

قدرتی آفات سے شدید مشکلات کے شکار و سرکاری امداد نا ملنے سے مایوس شہریوں کے لئے بلوچ یکجہتی کمیٹی نے امدادی کیمپس کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپ قائم کرددیئے ہیں جبکہ گوادر کے مختلف علاقوں میں طبی کیمپس کا انعقاد کیا گیا ہے۔