بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارش، برف باری کا سلسلہ جاری، مکران میں سامی کور میں 7 گاڑیوں پر سوار چھ افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے۔ 4 گاڑیاں اور دو ڈرائیور پانی بہا کر لے گئی۔ 10 افراد ابھی تک پانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔
تربت میں طوفانی بارشیں، ندی نالوں میں طغیانی، درجنوں مکانات اور چار دیواریاں زمین بوس، ناصر آباد میں تباہ کن صورت حال۔
گزشتہ شب گئے ضلع کیچ کے مختلف علاقوں میں تیز بارش اور کہیں ژالہ باری کے ساتھ تیز ہواو¿ں نے تباہی مچا دی ہے۔تربت شہر اور نواحی علاقوں میں شدید بارشوں کی اطلاع ہے جب کہ کئی علاقوں میں ندی نالوں میں آنے والی پانی گھروں میں داخل ہوئی ہے۔ ناصر آباد میں بارش کے باعث لوگوں کو تباہ کن صورت حال کا سامنا ہے۔ رہائشیوں کے مطابق رات گئے تیز بارش اور ہوا چلنے کی وجہ سے درجنوں مکانات اور چار دیواریاں زمین بوس ہوگئی ہیں جب کہ باغات کو سخت نقصان پہنچا ہے۔ ناصر آباد کے مکینوں کے مطابق تیز اور دیر تک بارش برسنے سے سیلابی کیفیت پیدا ہوئی، بارش کا پانی مکانوں میں داخل ہوگیا جس کے نتیجے میں بیشتر لوگوں نے رات گھروں سے باہر سخت سردی میں گزاری۔
گوادر میں شدید بارش کے باعث نالوں میں طغیانی ، گوادر کی تحصیل اورماڑہ میں زیر تعمیر بسول ڈیم کا بند ٹوٹ گیا ہے۔
مکران کوسٹل ہائی وے کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) نے بتایا کہ ڈیم کا بند ٹوٹنے سے پانی کا اخراج جاری ہے، سیلابی ریلہ اس وقت مکران کوسٹل ہائی وے سے گزر رہا ہے۔سیلابی صورتحال کے بعد مکران کوسٹل ہائی وے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے، خطرے کے پیش نظر ٹریفک کو اورماڑہ کے مقام پر ہی روک دیا گیا ہے۔کوسٹل ہائی وے پولیس نے ہدایت دی ہیں کہ مسافر مکران کوسٹل ہائی وے پر سفر سے گریز کریں۔تربت میں شدید بارش کے باعث سامی کے علاقے میں ندی نالوں میں طغیانی ہے۔ علاوہ ازیں کان مہترزئی، زیارت، کوژک ٹاپ سمیت ملحقہ علاقوں میں برفباری، ڈائریکٹر جنرل پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاڑی کی ہدایت پر پی ڈی ایم اے کا عملہ اور ہیوی مشنری متعلقہ علاقوں میں گزشتہ رات سے موجود ہے۔ پی ڈی ایم اے کی مشینری اور عملہ شاہروں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بحال رکھے ہوئے ہے۔ مشینری کے ذریعے شاہراہوں سے برف صاف کی جارہی ہے۔ کنٹرول روم 24 گھنٹے کام کررہا ہے تمام اضلاع کی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔