پنجگور، محکمہ پی ایچ ای کی غیر فعالی کی وجہ سے شہر میں پانی کا بحران

582

محکمہ کی عدم کارکردگی سے مختلف واٹرسپلائی اسکیم دن بدن خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں ،ملازمین کو ڈیوٹی دینے استثنیٰ دیا گیا، شہریوں کی دہائی بھی سود مند ثابت نہیں ہوئے ہیں۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کئی بار محکمہ کی خستہ حالی ملازمین کی ڈیوٹی سے غفلت اور واٹر سپلائی اسکیموں کے عمارتوں کی ٹوٹ پھوٹ اور زیر زمین پائپ کی خرابی سے آگاہ کرتے رہے لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے گزشتہ بیس تیس سالوں سے بچھائی گئی زیر زمین پائپ لائن مکمل ناکارہ ہوچکے ہیں انکی مرمت تا حال نہ ہوسکی ہے جس کی وجہ سے پانی کی معیاری سپلائی شدید متاثر ہے۔

اہلیان خدابادان سراوان و ملحقہ علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے، محکمہ واٹر سپلائی اسکیموں کی فعالی اور انہیں جدید طرز سے استوار کرنے میں سستی دکھا رہی ہے گزشتہ کئی سالوں سے بلوچستان بھر کی طرح پنجگور بھی خشک سالی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے پانی کی سطح انتہائی گرتی جارہی ہے شہر کے تمام باغات بھی تباہ ہوچکے ہیں۔

وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے ملنے والے آبنوشی اور کاریزات کے اسکمیں بھی خیر خواہ ثابت نہیں ہوئے، پنجگور کو ملنے والے آبنوشی اسکیم کو منظور نظر علاقوں میں محدود رکھا گیا جس میں خدابادان کو نظر انداز کیا گیا غریب لوگ پانی کی حصول کیلئے محلہ گلیوں میں سرگردان ہیں۔

عوامی حلقے نے مطالبہ کیا ہے کہ چیف سیکریٹری بلوچستان، محتسب اعلیٰ انکا نوٹس لے کر پانی کی سپلائی کو ممکن بنائیں۔