لندن: تاج محمد سرپرہ سمیت دیگر بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاجی کیمپ قائم

831

بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے خلاف بانوی وزیر اعظم کے گھر کے سامنے پانچ روزہ احتجاجی کیمپ قائم کیا گیا ہے-

تفصیلات کے مطابق 19 جولائی 2020 کو کراچی سے پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں حراست بعد جبری گمشدگی کے شکار کاروباری شخصیت تاج محمد سرپرہ کے اہلخانہ نے انکی باحفاظت بازیابی و بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کے خلاف برطانیہ کے شہر لندن میں برطانوی وزیر اعظم کے گھر کے سامنے پانچ روزہ احتجاجی کیمپ قائم کرکے دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں-

تاج محمد سرپرہ کے اہلیہ، بچوں اور رشتہ داروں کے ہمراہ برطانیہ میں مقیم بلوچ سیاسی کارکنان بھی اس احتجاجی کیمپ میں شامل ہیں اور یہ احتجاجی کیمپ 7 جنوری تک جاری رہیگا-

اس حوالے سے تاج محمد سرپرہ کے اہلیہ صالحہ مری کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ چار سالوں سے پاکستان میں اپنے شوہر کی غیر قانونی حراست و جبری گمشدگی کے خلاف کوششیں کررہی ہیں تاہم پاکستان میں انھیں حکام کی جانب سے کوئی تسلی بخش مدد نہیں مل سکی ہے اور نا ہی انکے شوہر کو منظرعام پر لایا گیا ہے-

صالحہ مری جو حالیہ بلوچ قومی تحریک کے بانی خیربخش مری کی نواسی ہیں نے بتایا کہ انکے شوہر کو ایک بلوچ شہری ہونے کے ناطے پاکستانی ریاستی اداروں کی جانب سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا انکے شوہر ایک عام شہری اور کاروباری شخصیت ہیں لیکن پاکستان میں انکے شوہر کی طرح ہزاروں بلوچوں کو غیر قانونی اور غیر آئینی طریقے سے ریاستی ریاستی عقوبت خانوں میں بند کرکے لاپتہ رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف گذشتہ کئی روز سے اسلام آباد میں لاپتہ افراد کے اہلخانہ احتجاجی دھرنے پر موجود ہیں بجائے حکومت پاکستان ان لواحقین کو سنتے اور انکے لاپتہ پیاروں کو بازیاب کیا جائے انھیں گرفتار کرکے اسلام آباد سے بے دخل کرنے کی کوشش کی گئی جس سے ریاست کی سنجیدگی واضح ہوگئی ہے-

جبری لاپتہ تاج محمد سرپرہ کے اہلیہ کا مزید کہنا تھا برطانوی وزیر اعظم کے گھر کے سامنے احتجاج کا مقصد برطانوی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ بلوچستان میں پاکستانی تشدد کو روکنے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنانے میں کردار ادا کریں اور پاکستان کو بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں اور قتل وغارت پر جوابدہ ٹھہرائے-

صالحہ نے لندن و گردنواح میں مقیم بلوچ سیاسی کارکنان و دیگر انسانی حقوق کے ارکان اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاجی دھرنے میں شریک ہوکر تاج محمد سرپرہ سمیت دیگر بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے انکی آواز بنیں۔