دس سالوں سے جبری لاپتہ حافظ ریاض کو بازیاب کیا جائے ۔ لواحقین

285

حافظ ریاض احمد سکنہ بسیمہ کے لواحقین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حافظ ریاض خاران میں یوٹیلیٹی اسٹور کا ملازم تھا جو 2010 میں اپنے علاج کے سلسلے میں کوئٹہ چلا گیا وہاں پر ایک دن وہ مسجد میں عصر کی نماز پڑھ کر کمرے کی طرف جا رہا تھا کہ روڈ پر کھڑے ایک سرف گاڑی سے دو نقاب پوش آدمی اتر کر ریاض احمد کو گاڑی میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئے ۔

لواحقین نے کہاکہ پھر ایک ہفتے کے بعد انہیں رہا کیا گیا اور دوسری بار 2013 میں ان کو نوشکے سے ایف سی کے وردی میں دن کے ایک بجے لاپتہ کیا گیا اور اسے ایک ہفتے کے بعد سوراب میں زخمی حالت میں چھوڑ دیا پھر تیسرے بار حافظ ریاض احمد کو 9 مارچ 2014 کو خاران سے لاپتہ کیا گیا جو کہ تا حال لاپتہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ریاض احمد کے جبری گمشدگی کو اب 10 سال پورے ہو رہے ہیں جس کا آج تک کوئی آتا پتا نہیں ہے۔

لواحقین نے حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ حافظ ریاض احمد کو بازیاب کیا جائے اور اگر کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کرے.