شعیب بلوچ کو زبردستی دفنانے کی کوشش ریاستی دہشتگردی ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی

200

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت کیچ بھر میں بالاچ بلوچ اور دیگر افراد کو فیک انکاؤنٹر میں قتل کرنے کے خلاف پہیہ جام اور شٹر ڈاون ہڑتال جاری ہے جبکہ ہزاروں میں لوگ اس وقت دھرنا گاہ میں موجود ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کل ہی ایف سی نے عبدوئی بارڈر پر ایک اور بلوچ کو دہشتگردی کا نشانہ بناکر شہید کیا تاکہ لوگوں کے اندر خوف و ہراس مزید پھیل جائیں۔
جب لواحقین نے اس ریاستی دہشتگردی کے خلاف بھی ڈٹ جانے کا فیصلہ کیا اور لاش کو دھرنا گاہ تک پہنچانے کی طرف آنے لگے تو انہیں مند میں ایف سی نے زبردستی روکے رکھا اور انہیں دھونس اور دھمکیوں سے دفنانے کیلئے مجبور کیا جا رہا ہے۔ اب ریاست چاہتی ہے کہ وہ ہمیں ماریں اور قتل کریں جبکہ ہمیں ان کے قتل کیے گئے افراد کو بس دفناتے رہیں لیکن ایسا نہیں ہو سکتا اور یہ ممکن نہیں کہ مائیں اپنے بچوں کی لاشیں دفناتے رہیں۔

انہوں نے اپنے میں مند کے عوام سے اپیل کی ہے ریاستی دہشتگردی کے خلاف ایسے ہی کھڑے رہیں جس طرح کیچ میں لوگ کھڑے ہو چکے ہیں اور میتوں کو دفنانے کے بجائے انہیں مزاحمت کی نشانی بناتے رہیں اگر میتوں کو ہم نے دفنانا شروع کیا تو ریاست ہمیں ہزاروں کی تعداد میں لاشیں دے گی اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اس ریاستی دہشتگردی کے خلاف جدوجہد میں حصہ لیں اور اپنے لوگوں کو بچا لیں۔ جبکہ شہید شعیب کی فیملی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ خود کو دھرنا گاہ تک پہنچائیں کیونکہ یہ تحریک اب ایک دن اور ایک لاش کیلئے نہیں بلکہ بلوچ قوم کی تحریک ہے اور ریاست کی نسل کشی اور جبر کے اختتام تک جاری رہے گی۔ شہید شعیب کے لواحقین خود کو جلد از جلد کیچ پہنچائیں۔