ٹرالر مافیا کا ماہیگیروں پر حملہ حکام کی نا اہلی ہے۔ بی این ایم

148

بلوچ نیشنل موومنٹ کے محکمه سماجی بہبود نے اپنے بیان میں ضلع گوادر کی تحصیل‌ پسنی میں ٹرالر مافیا کی جانب سے ماہیگروں پر حملے کو حکومت بلوچستان اور محکمه فشریز کی نا اہلی کا نتیجه قرار دیتے هوئے کہا که نو آبادیاتی نظام نے بلوچ قوم کو زندگی کے ہر شعبے میں مفلوج بنا کر رکھ دیا ہے۔ جبری گمشدگی سے لے کر معاشی قتل عام کے ذریعے بلوچ قوم پر ان کی اپنے سر زمین تنگ کردی گئی ہے اور اس کی بنیادی وجه پاکستان کا بلوچستان پر مسلط کرده نو آبادیاتی نظام ہے۔بلوچ قوم کو معاشی تنگدستی کا نشانه بنانے میں ریاست پاکستان اور اس کے ہم نوا حکومت بلوچستان اور موجوده نگران سیٹ اپ ہے جن کی ڈوری ریاست کے دفاعی محکموں کے ہاتھ میں ہے جو ان کی ایماء پر بلوچ قوم کو معاشی تنگدستی کا نشانه بنا کر ان سے جینے کا حق چھین رہی ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا که ٹرالر مافیا کو بلوچستان و سندھ کے سمندروں میں غیر قانونی شکار کی اجازت ریاستی ایماء پر حکومت بلوچستان نے عطا کی ہے جو بندوقوں سے لیس ہو کر سمندر کو بانجھ بنانے میں کردار ادا کررہے ہیں۔ ان ٹرالرز کی وجه سے سمندری آیات معدوم‌ ہوتی جارہی ہیں اور مقامی باشندے نان شبینه کے محتاج ہیں۔

پورے ضلع گوادر میں ٹرالر مافیا کا راج ہے۔ ان کے سامنے محکمه فشریز اور بلوچستان کی نام نہاد حکومت مکمل بے بس اور خاموش تماشائی بنے ہوئی ہے جس کی وجه سے ٹرالر مافیا دیده دلیری سے کبھی فشریز کے اہلکاروں کو اغوا کرتے ہیں اور کبھی مقامی ماہیگروں کو اپنے بندوق کا نشانه بناتے ہیں۔

اپنے بیان کے آخر میں محکمه سماجی بہبود نے کہا که بلوچستان کی سر زمین اور سمندری وسائل سے بلوچ قوم کو محروم کرنا ریاستی سازش ہے اور اس سازش میں ریاست کے تمام محکمے ایک صفحے پر متحد ہیں۔ بلوچ قوم کی نمائنده سیاسی جماعت ہونے کی حیثیت سے بلوچ نیشنل موومنٹ اس عمل کی مذمت کرتی ہے اور اس گھناونے عمل کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی۔