غازی یونیورسٹی کے طلبا نے کہا ہے کہ یونیورسٹی برسوں سے تعلیم دشمن پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ کبھی اسٹڈی سرکل بند کی جاتی ہے تو کبھی طلبا یونین پہ ڈسپلن کے نام پہ پابندی لگائی جاتی ہے ۔ ہر قسم کی تعلیمی ادبی سیاسی شعوری عمل پر قدغن لگایا گیا ہے ۔
طلبا کے مطابق پچھلے سال اسٹڈی سرکل کرنے پہ 8 طلبا کو ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی سے بے دخل کر دیا گیا آج پھر یہی رویہ اپنا جا رہا، باقائدہ اجازت نامہ ملنے کے باوجود بھی طلبا کو داخلی دروازے پر روکا گیا ۔
انہوں نے کہاکہ سکیورٹی گارڈز مسلسل طلبا کو ڈرا رہے ہے، دھمکیاں دے رہے ہیں انتظامیہ کی ہٹ دھرمی اور نااہلیت کی وجہ سے ایڈمشن نہ ہونے کے برابر ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونیورسٹی میں علمی ماحول کو بحال کرکے طلبا کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔
یاد رہے گذشتہ دنوں تربت یونیورسٹی انتظامیہ نے مرکزی گیٹ پر بُک اسٹال قائم کرنے سے طلبا کو روکا تھا ۔ سماجی رابطوں کی سائٹس پر ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈز بُک اسٹال قائم کرنے والے طلباء کی ویڈیو بناکر ان کی پروفائلنگ کررہے ہیں۔
اسی طرح یونیورسٹی میں غیرنصابی کتابیں لیجانے پر طلباء کو سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے یہ کہہ کر روکا گیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کتابیں لانے کی اجازت نہیں ہے۔