جلد یا بدیر، بلوچ مسلح تنظیموں کا متحدہ محاذ “براس” ایک ہو جائے گا – ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ

1481

بلوچ رہنماء نے آزادی پسند تنظیموں کو براس کے تحت متحدہ ہونے کی درخواست کی ہے۔

بلوچ آزادی پسند رہنماء اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے سماجی رابطوں کے ویب سائٹ “ایکس” پر ایک مختصر ٹوئٹ کرتے ہوئے بلوچ آزادی پسند تنظیموں کو متحد ہوکر قومی آزادی کے لئے جہدو جہد کرنے کی دعوت دی ہے-

ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ بلوچستان کے مسلح تحریک میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں اور وہ بلوچستان میں متحرک مسلح تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ہیں-

انکا کہنا تھا کہ سیاسی اور عسکری یکجہتی کے بغیر ہمارے قومی مقاصد کا حصول مشکل ہوگا، جلد یا بدیر، بلوچ مسلح تنظیموں کا متحدہ محاذ بلوچ راجی آجوئی سنگر “براس” ایک ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں آزادی کے حامی بلوچ تنظیموں سے عاجزانہ اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہر سطح پر متحد ہو جائیں، اتحاد کے بغیر ہم موقع سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے کیونکہ ہمارا دشمن مقابلہ ہار رہا ہے۔

واضح رہے براس کی تشکیل 2018 میں ہوئی۔ جس میں اس وقت چار بلوچ مسلح تنظیمیں بلوچ لبریشن آرمی، بلوچستان لبریشن فرنٹ، بلوچ نیشنلسٹ آرمی، بلوچ ریپبلکن گارڈز شامل ہیں جبکہ بعد میں سندھ میں متحرک سندھ کے آزادی پسند مسلح تنظیم سندھ ریویولیشنری آرمی بھی اس اتحاد کا حصہ بنے تھے-

براس بلوچستان میں پاکستانی فورسز پر شدید نوعیت کے حملوں میں ملوث رہا ہے بلخصوص بلوچستان کے ضلع کیچ میں مہلک حملوں کی ذمہ داری براس نے قبول کی ہے۔

براس نے سال 2022 میں لسبیلہ میں پاکستان فوج کے ایک ہیلی کاپٹر کو مار گرانے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی جس میں سابق آئی جی ایف سی بلوچستان سرفراز علی سمیت چھ فوجی آفیسران و اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔