روس: اسرائیلی پرواز کی آمد پر داغستان میں ہجوم نے ایئرپورٹ پر دھاوا بول دیا

222

روس کے علاقے داغستان میں اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے والے سینکڑوں افراد نے اتوار کو مرکزی ایئرپورٹ پر اس وقت دھاوا بول دیا جب تل ابیب سے ایک پرواز پہنچی۔

خبر رساں اداروں اے ایف پی اور اے پی کے مطابق داغستان کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ہجوم میں شامل 150 سے زیادہ افراد کی شناخت ہو گئی ہے اور 60 سے زیادہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ایئرپورٹ پر موجود افراد یہود مخالف نعرے (اینٹی سیمیٹک) لگا رہے تھے اور مسافروں کو تلاش کر رہے تھے۔

روسی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ہجوم نے روسی کمپنی ریڈ ونگ کے طیارے کو گھیر لیا تھا۔ فلائٹ ریڈار کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق تل ابیب سے پہنچنے والی ریڈ ونگز کی پرواز نے شام سات بجے ماخچکالا پہنچنا تھا۔

آزاد روسی میڈیا آؤٹ لیٹ سوتا نے کہا ہے کہ یہ ٹرانزٹ فلائٹ تھی جسے دو گھنٹے بعد ماسکو کے لیے روانہ ہونا تھا۔

حکام کو مسلم اکثریتی داغستان کے دارالحکومت ماخچکالا کے ایئرپورٹ کو بند کرنا پڑا اور پولیس کو بھی طلب کر لیا تھا۔

داغستان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ 20 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے ہیں جن میں دو کی حالت تشویشناک ہے۔

وزارت صحت نے مزید کہا ہے کہ زخمیوں میں پولیس اہلکار اور عام شہری شامل ہیں۔

روس کی سول ایوی ایشن ایجنسی روساویاتسیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایئرپورٹ کو کلیئر کر دیا گیا ہے تاہم چھ نومبر تک آنے والی پروازوں کے لیے بند رہے گا۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہجوم فلسطینی جھنڈے لہرا رہے تھے اور کچھ پولیس کی گاڑیوں کو الٹنے کی کوشش کر رہے تھے۔

ویڈیوز میں یہود مخالف نعروں کو سنا جا سکتا ہے اور ہجوم میں موجود کچھ لوگوں نے مسافروں کے پاسپورٹس بھی دیکھے۔

مظاہرہ کرنے والے ایک شخص کے ہاتھ میں موجود پوسٹر پر لکھا ہوا تھا کہ ’داغستان میں بچوں کے قاتلوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔‘

دیگر ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایئرپورٹ کے ٹرمینل کے اندر لوگوں نے دروازے توڑنے کی کوشش کی جب عملے کے اراکین نے انہیں روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔

سات اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے حملے کے جواب میں اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے۔ حماس کے حملے میں اسرائیل کے حملے میں 14 سو اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے اور 230 کو اغوا کیا گیا۔

غزہ میں امدادی اداروں اور وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کی مسلسل بمباری سے آٹھ ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اتوار کی رات کو ایک بیان میں وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے ’اسرائیل روسی قانون نافذ کرنے والے حکام سے توقع کرتا ہے کہ جہاں کہیں بھی ہوں وہ تمام اسرائیلی شہریوں اور یہودیوں کی حفاظت یقینی بنائیں اور احتجاجی مظاہرین اور یہودیوں اور اسرائیلیوں کے خلاف اشتعال انگیزی کے خلاف کارروائی کریں گے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس میں اسرائیلی سفیر اسرائیلوں اور یہودیوں کی حفاظت کے لیے روس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

روس کے شمالی کاکیشین فیڈرل ڈسٹرکٹ کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے حملہ آوروں کی شناخت کی جائے گی اور اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

داغستان کے مفتی اعظم شیخ احمد آفندی نے شہریوں سے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پرامن رہیں اور اس طرح کے احتجاج میں حصہ نہ لیں۔