تربت سے جبری طور پر لاپتہ نوجوان نواب حاصل گذشتہ رات اپنے گھر پہنچ گئے۔ لواحقین نے احتجاج کی کال واپس لے لی۔
بلوچستان کے ضلع تربت کے علاقے آبسر سے چار روز قبل پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان نواب حاصل بلوچ کو جبری طور پر لاپتہ کردیا تھا۔
نواب حاصل کے لواحقین نے آج تربت میں احتجاج کا اعلان کیا تھا تاہم گذشتہ رات نواب کے واپسی کے بعد لواحقین نے احتجاج کی کال واپس لے لی۔
علاقائی ذرائع کے مطابق نواب حاصل گذشتہ رات ایک بجے کے قریب اپنے گھر پہنچے۔
خیال رہے چار روز قبل تربت کے مختلف علاقوں سے نواب حاصل سمیت چار نوجوانوں کو جبری لاپتہ کیا گیا تھا، دیگر تین نوجوان تاحال بازیاب نہیں ہوسکے ہیں۔
نوجوانوں کے جبری گمشدگی کے واقعات ایسے موقع پر سامنے آئیں جب بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ علی مردان ڈومکی نے تربت کا دورہ کیا جہاں انہوں نے تعلیمی اداروں کے دورے سمیت عسکری حکام سے ملاقات کی۔
عسکری حکام سے ملاقات میں نگران وزیراعلیٰ نے تربت شہر و گردنواح میں سیکورٹی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔