بلوچ طالب علم رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ ایک سال سے جبری گمشدگی کے شکار فاروق زہری کے کوئٹہ سے لاش برآمد ہونے کے بعد غمزدہ لواحقین کو انکے پیارے کے لاش سپرد کرنے کے بجائے انہیں کیچی بیگ پولیس کی جانب سے ہراساں کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کیا اس ریاست میں بلوچ کو اپنے پیاروں کے سپرد خاک کرنے کا بھی اختیار حاصل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ مزکورہ نوجوان کو گذشتہ سال 27 اکتوبر میں مستونگ سے پاکستانی فورسز و سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے مرکزی شاہراہ سے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
لاپتہ ہونے کے بعد نوجوان کے حوالے سے بعدازاں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے جبکہ آج اسکی لاش برآمد ہوئی ہے۔