بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے سات اگست کی صبح مشکے کے علاقے جکی میں فائرنگ کرتے ہوئے ریاستی کارندہ مدد خان ولد شفیع محمد کو ہلاک کرکے ایک عدد کلاشنکوف قبضے میں لے لی۔
ترجمان نے کہا کہ مزکورہ مجرم نام نہاد سردار علی حیدر کی سربراہی میں قائم کردہ مسلح دفاع سے منسک تھا اور مشکے میں سرور کے زیر نگرانی مجرمانہ افعال میں ملوث تھا ۔ مدد خان بلوچ سرمچاروں اور عوام کی مخبری کرنے اور قابض پاکستانی فوج کے ساتھ متعدد آپریشنوں میں براہ راست ملوث تھا۔
انہوں نے کہاکہ علاوہ ازیں وہ مشکے اور منسلک علاقوں میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں معصوم بلوچوں کو شہید اور جبری اغوا کرانے سمیت کئی مظلوم بلوچوں کی گھروں کو نذرآتش کرانے میں کھلے عام شریکِ جرم تھا۔ انہی مجرمانہ اعمال کی سزا میں بی ایل ایف کے سرمچاروں نے سات اگست کی صبح مجرم مدد خان کو فائرنگ کرکے سزائے موت دے دی۔
انہوں مزید کہاکہ اس کاروائی کے دوران مدد خان اور اس کے ولد شفیع محمد نے مزاحمت کرتے ہوئے ہمارے سرمچاروں پر جوابی حملے کی کوشش کی۔ سرمچاروں نے جوابی حملے کو ناکام بناتے ہوئے مدد خان اور شفیع محمد کو ہلاک کرکے اُن سے ایک عدد کلاشنکوف قبضے میں لے لی جبکہ مدد خان کا بیٹا بھی اس حملے میں زخمی ہوا۔
آخر میں انہوں نے کہاکہ ہم بارہا یہ واضح کرچکے ہیں کہ قومی مجرموں کی قربت سے اجتناب کریں۔ بصورت وہ اپنی ہر طرح کے نقصان کا ذمہ دار خود ہوں گے۔ ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ قوم دشمن عناصر کو ہر صورت نشانہ بنایا جائے گا ۔ان سے محفوظ فاصلہ اختیار کریں تاکہ نقصانات سے بچا جاسکے ۔