دالبندین: پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ بہن بھائی تاحال منظرِ عام پر نہ آسکے، لواحقین کا دھرنا جاری

15

دالبندین سے گزشتہ دنوں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے رحیمہ اور زبیر کی عدم بازیابی کے خلاف لواحقین نے آج ایک بار پھر سورگل کے مقام پر روڈ بلاک جاری ہے۔

اس سے قبل اہلِ خانہ نے احتجاجاً سڑک بند کی تھی، جسے انتظامیہ کی جانب سے تین دن کی مہلت اور مذاکرات کے بعد کھول دیا گیا تھا، تاہم چار روز گزرنے کے باوجود دونوں بہن بھائی بازیاب نہیں ہو سکے۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ اگر ان کے بچوں پر کوئی الزام ہے تو انہیں قانون کے مطابق عدالت میں پیش کیا جائے، لیکن انتظامیہ اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

اہلِ خانہ نے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ رحیمہ اور زبیر کی بازیابی کے لیے آواز بلند کریں۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں میں ایک نئے رجحان کا اضافہ ہوا ہے، جہاں مختلف علاقوں سے تین سے زائد بلوچ خواتین پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری لاپتہ کی گئی ہیں۔

اس سے قبل حب سے نسرینہ بلوچ اور کوئٹہ سے ماہ جبین بلوچ کو فورسز کی جانب سے جبری طور پر لاپتہ کیا گیا تھا، جن کے بارے میں تاحال کوئی معلومات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔