غنی بلوچ کی جبری گمشدگی کے 6 ماہ: تنظیمی رہنماء کو فوری طور پر منظرِ عام پر لایا جائے۔ این ڈی پی

0

بلوچستان میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں، کارکنان کی جبری گمشدگیاں اور اغوا کا سلسلہ منظم طریقے سے جاری ہے۔

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ غنی بلوچ کی جبری گمشدگی کو آج چھ ماہ مکمل ہو گئے ہیں، انہیں رواں سال 25 مئی کو ایک نجی مسافر کوچ کمپنی کی گاڑی سے خضدار کے مقام پر ایف سی اہلکاروں نے اس وقت اغوا کیا جب وہ کراچی کی جانب سفر پر تھے۔

ترجمان کے مطابق واقعے کے بعد سے اب تک اُن کی گرفتاری، مقامِ حراست اور قانونی حیثیت کے بارے میں کسی ریاستی ادارے نے کوئی مؤقف پیش نہیں کیا، ایک سیاسی کارکن کو آئین اور قانونی تقاضوں سے ہٹ کر لاپتہ کرنا بنیادی انسانی حقوق اور جمہوری آزادیوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر غنی بلوچ پر کسی نوعیت کا الزام موجود ہوتا تو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے انہیں عدالت میں پیش کر کے ٹرائل کا حق دیا جاتا، انہیں جبری طور پر لاپتہ کرنا نہ صرف فرد واحد کے خلاف ظلم ہے بلکہ اُن کے اہلِ خانہ، دوستوں اور سیاسی ساتھیوں پر اجتماعی سزا مسلط کرنے کے مترادف ہے، چھ ماہ سے جاری جبری گمشدگی کے دوران ممکنہ حراست اور جسمانی و ذہنی اذیت کا تصور ہی اُن کے خاندان اور رفقاء کے لیے شدید کرب کا باعث ہے۔

این ڈی پی نے اپنے بیان میں کہا کہ ریاستی اداروں کے ماورائے آئین اقدامات انہیں کسی قانونی ذمہ داری سے بری نہیں کرتے بلکہ دیر یا سویر انہیں اس غیر قانونی عمل کا جواب دینا ہوگا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں، کارکنان کی جبری گمشدگیاں اور اغوا کا سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے جو جمہوری عمل پر سنگین قدغن ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ پارٹی کے مرکزی رہنما ثنا بلوچ کھیتران کو 10 اگست کو ملتان ایئرپورٹ سے اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ عمرہ کے لیے روانہ ہو رہے تھے، اسی طرح کراچی زون سے زاہد بلوچ اور بارکھان زون کے زونل ڈپٹی آرگنائزر میر بلوچ سمیت دیگر کارکنان بھی تاحال لاپتہ ہیں، قیادت اور کارکنان کے خلاف یہ کارروائیاں سیاسی انتقام اور جمہوری حقوق کی پامالی کا واضح ثبوت ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ غنی بلوچ سمیت تمام لاپتہ سیاسی کارکنوں کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے، ماورائے آئین اقدامات کا سلسلہ بند کیا جائے اور اگر کسی فرد پر الزام موجود ہے تو اسے عدالت میں پیش کر کے شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ سیاسی سرگرمیوں پر عائد غیر اعلانیہ پابندیوں کا خاتمہ جمہوریت کے تسلسل کے لیے ناگزیر ہے پارٹی بلوچ قومی و جمہوری حقوق اور انسانی آزادی کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور کسی بھی قسم کے ریاستی جبر کے سامنے خاموش نہیں رہے گی۔

آخر میں پارٹی نے کہا کہ غنی بلوچ کی جبری گمشدگی کو چھ ماہ مکمل ہونے کے حوالے سے کل بروز بدھ 26 نومبر، سوشل میڈیا کمپین اور ویبینار کا انعقاد کیا جائے گا، جس کی تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔