بلوچستان میں ٹرین سروس ایک ماہ بعد بھی بحال نہ ہوسکی

12

بلوچستان سے مختلف علاقوں کے لیے جانے والی اور بلوچستان میں داخل ہونے والی ٹرین سروسز کو بلوچ آزادی پسندوں کے مسلسل حملوں کے بعد معطل کردیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل اور کوئٹہ سے پشاور بذریعہ لاہور جانے والی جعفر ایکسپریس سمیت دیگر ریلوے سروسز گزشتہ ایک ماہ سے معطلی کا شکار ہیں۔

ریلوے حکام کے مطابق ٹرین سروس کو سیکیورٹی خدشات اور مسافروں کی کمی کے باعث بند کیا گیا تھا، حکام نے وضاحت کی کہ 9 اکتوبر کو کراچی سے بولان میل کی روانگی منسوخ کی گئی تھی اور کراچی سے ٹرین نہ آنے کی وجہ سے کوئٹہ سے بھی اس کی روانگی روک دی گئی۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین سروس کی معطلی ایک عارضی اقدام ہے اور جیسے ہی سیکیورٹی صورتحال بہتر ہوئی اور مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہوا، بولان میل کو دوبارہ بحال کردیا جائے گا۔

ادھر ٹرین سروس کی بندش کے بعد کوئٹہ سے مختلف شہروں کو جانے والی مسافر وینوں نے کرایوں میں من مانا اضافہ کردیا ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان میں بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں کے بعد سے بلوچستان سے دیگر علاقوں کو جانے والی بالخصوص پنجاب اور پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس گزشتہ کئی ماہ سے معطل ہے، جبکہ کوئٹہ سے کراچی، پنجاب اور خیبر پختونخوا جانے والے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

بلوچ آزادی پسند تنظیموں کے مطابق پاکستانی فورسز کے اہلکار جو پنجاب اور خیبر پختونخوا سے بلوچستان میں تعینات کیے گئے ہیں ٹرین سروسز کو بطور سفری ذریعہ استعمال کرتے ہیں اور یہی ٹرین سروسز مسلسل بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں کا نشانہ بنتی رہی ہیں۔

مزید برآں، رواں سال مارچ میں بلوچ لبریشن آرمی نے ایک حملے میں کوئٹہ سے پشاور بذریعہ لاہور جانے والی جعفر ایکسپریس کو کئی روز تک اپنے قبضے میں رکھا اور اس دوران 200 سے زائد پاکستانی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔