بلوچ شہدا کمیٹی اور بلوچ سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کی جانب سے گیار اگست یوم بلوچستان اور فدائی ریحان کی ساتویں برسی کی مناسبت سے تعزیتی ریفرنس اور سوشل میڈیا کمپین کا انعقاد کیا گیا ۔
اس موقع پر مقررین نے کہاکہ آج 11 اگست ہے، ہر سال 11اگست کو بلوچ اپنی کھوئی ہوئی آزادی کا دن مناتے ہیں لیکن پچھلے سات سالوں سے 11 اگست کی اہمیت بلوچ معاشرے میں اس لیے بڑھ گئی ہے کہ بلوچستان کی سب سے بڑے گوریلا جنگجو اسلم بلوچ المعروف استاد کے جوان سال فرزند ریحان بلوچ نے بلوچستان کے مقام دالبندین میں چینی انجینئروں کے قافلے پر فدائ حملہ کرکے مجید اور درویش کے سنت کو زندہ رکھا، پھر یوں فدائین کا ایک سلسلہ شروع ہوا، جو قابض کے لیے باعث پریشانی بنا ہوا ہے۔
مقررین نے کہاکہ ریحان اسلم نے کے فیصلے نے بلوچ قومی تحریک کو اہم موڈ میں لے جاکر فیصلہ کن جنگ تک پہنچایا ہے ۔
مقررین نے کہاکہ شہدا بلوچستان کی عظیم تر قربانیاں آزاد بلوچستان کا حصول ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج ریاست پاکستان بلوچ بیانیہ کو دبانے کے لیے طاقت کے استعمال کے ساتھ ساتھ اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے لیکن وہ زمینی حقائق کو تبدیل نہیں کرسکتا ہے ۔ آج پورا بلوچستان ایک مکمل فوجی زون میں تبدیل کیا گیا ہے لیکن وہ بلوچ قومی جدوجہد کو ختم کرنے میں ناکامی کا سامنا کررہا ہے ۔